دہلی

ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں یو پی آئی پیمنٹ کی حد بڑھا دی گئی

ریزرو بینک (آر بی آئی) نے اسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کے ذریعے ادائیگی کی حد 1 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دی ہے۔

ممبئی: ریزرو بینک (آر بی آئی) نے اسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یو پی آئی) کے ذریعے ادائیگی کی حد 1 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں
وزیر جوپلی کرشنا راو نے ایک شخص کو اسپتال پہنچایا
سیبی اور آر بی آئی کو جئے رام رمیش کا مکتوب
عزیزوں کی توہم پرستی سے مریض کی حالت بگڑی (توہم پرستی کا ایک ویڈیو)
ریشبھ پنت کو جلد ہی ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کا امکان

گورنر آر بی آئی شکتی کانت داس نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کی رواں مالی سال کی پانچویں دو ماہی سہ روزہ میٹنگ میں جمعہ کو کئے گئے فیصلوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ یو پی آئی کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

کیپٹل مارکیٹس (اے ایم سی، بروکنگ، میوچل فنڈز وغیرہ)، کلیکشن (کریڈٹ کارڈ پیمنٹس، لون ری پیمنٹس، ای ایم آئی)، انشورنس وغیرہ جیسی کچھ کیٹگریز کو چھوڑ کر یوپی آئی کے لئے لین دین کی حد 1 لاکھ روپے تک محدود ہے۔

دسمبر 2021 میں، ریٹیل ڈائریکٹ اسکیم اور ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کی خریداری کے لیے یوپی آئی پیمنٹس کی لین دین کی حد بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دی گئی تھی۔

داس نے کہا کہ طبی اور تعلیمی خدمات کے لیے یو پی آئی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے کے مقصد سے اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کو یو پی آئی کے ذریعے ادائیگیوں کی حد کو 1 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے فی لین دین کرنے کی تجویز ہے۔

اس سلسلے میں جلد ہی علیحدہ ہدایات جاری کی جائیں گی۔آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ غیر ملکی زر مبادلہ کے خطرات کی ہیجنگ کو کنٹرول کرنے والے ریگولیٹری فریم ورک کے اصولوں پر مبنی نظام کو متعارف کرانے کے مقصد سے 2020 میں جامع جائزہ لیا گیا تھا۔

مارکیٹ کے شرکاء سے موصول ہونے والے فیڈ بیک اور اس کے بعد سے حاصل کردہ تجربے کی بنیاد پرتمام قسم کے لین دین‘اووردی کاؤنٹر (اوٹی سی) اورایکسچینج ٹریڈڈ کے تعلق سے ایک ہی رہنمایانہ خطوط کے تحت مضبوط کر کے مزید جامع بنایا گیا ہے۔

آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے اور غیر ملکی زر مبادلہ کے ڈیریویٹیو تک رسائی کو آسان بنانے خاص طورپر چھوٹے خطرے والے صارفین کے لیے فریم ورک کو بھی بہتر کیا گیا ہے۔

اس سے ضروری رسک مینجمنٹ تخصص والے صارفین کے ایک وسیع تر گروپ کو اپنے خطرات کو مؤثر طریقہ سے سنبھالنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں علیحدہ رہنمایانہ خطوط جاری کیے جائیں گے۔