محبوب نگر سے بی جے پی کی کامیابی حیرت انگیز، یہ ماموں کی کارستانی تو نہیں؟
تمام راؤنڈ میں آخری اطلاعات موصول ہونے تک ڈی کے ارونا کی سبقت میں کوئی کمی نہیں آئی اور وہ اپنے قریبی حریف کانگریس امیدوار ومشی چند ریڈی کو 3800 ووٹ کے فرق سے شکشت سے دوچار کر دیا۔

حیدرآباد: محبوب نگر لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی امیدوار ڈی کے ارونا نے سنسنی خیز کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیاسی جلقوں کو ششدر کر دیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے محبوب نگر میں پارٹی امیدوار کو کامیاب بنانے کی ذمہ داری لی تھی تاہم انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
رائے شماری کے آغاز سے ہی ارونا نے اپنے حریفوں پر برتری حاصل کرلی تھی جو آخر تک برقرار رہی۔ تمام راؤنڈس میں آخری اطلاعات موصول ہونے تک ڈی کے ارونا کی سبقت میں کوئی کمی نہیں آئی اور انہوں نے اپنے قریبی حریف کانگریس امیدوار ومشی چند ریڈی کو 3800 ووٹ کے فرق سے شکست سے دوچار کر دیا۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ بی آر ایس نے کھلے عام بی جے پی کی تائید کی ہے۔ اُنہوں نے ایسا کیوں کیا اس کا اُنہیں علم نہیں ہے۔ بی آر ایس کو اس کا شدید نقصان اُٹھانا پڑےگا۔
حلقہ پارلیمان حیدرآباد سے ایم آئی ایم صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی نے اپنی کامیابی کا سفرجاری رکھا۔ انہوں نے اپنے قریبی حریف کے خلاف 315811 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ حلقہ پارلیمنٹ سکندر آباد سے مرکزی وزیر اور صدر بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی اپنا قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔
انہوں نے اپنے قریبی حریف کانگریس امیدوار ڈی ناگیندر کو 49,000 ووٹوں کے فرق سے شکست سے دو چار کر دیا. 13 مئی کو تلنگانہ میں ایک ہی مرحلہ میں پارلیمنٹ انتخابات کا انعقاد عمل میں آیا تھا۔ سکندرآباد سے کشن ریڈی کو سہ رخی مقابلہ کا سامنا تھا۔
کانگریس سے ڈی ناگیندر اور بی آر یس سے ٹی پدما راو گوڈ نے قسمت آزمائی کی تھی جس میں کشن ریڈی نے 4,73,012 ووٹ حاصل کئے اور کانگریس امیدوار ناگیندر کو 4,23,068 ووٹ حاصل ہوئے اس طرح کشن ریڈی نے ناگیندر کو 49,000 ووٹوں کے فرق سے شکست دے دی۔
نلگنڈہ پارلیمنٹ حلقہ سے کانگریس امیدوار کنڈورو رگھوویر ریڈی نے پارلیمنٹ انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ رگھوویر ریڈی نے اپنے قریبی حریف سیدی ریڈی (بی جے پی) کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے ایک ایسے شخص کے طور پر ریکارڈ بنایا جس نے تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں سب سے زیادہ اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔
رگھوویر ریڈی نے نلگنڈہ میں 5,59,906 لاکھ کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی، جبکہ جگن موہن ریڈی نے 5.43 لاکھ کی اکثریت سے کڑپہ ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ماضی میں جگن (وائی ایس جگن) کو سب سے زیادہ اکثریت ملی تھی۔
انتخابات کیلئے مبصر منوج کمار مانک راؤ سوریہ ونشی اور ضلع کلکٹر داساری ہری چندنا نے نلگنڈہ کے پارلیمانی امیدوار کی حیثیت سے کامیاب رہے رگھویر ریڈی کو کامیابی کا سرٹیفکیٹ حوالہ کیا۔