کاپی۔پیسٹ گورنمنٹ نے کانگریس کے منشور کی نقل کی، مرکزی بجٹ پر کانگریس کی تنقید
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ 10سال کی تردید کے بعد مرکزی حکومت نے آخر کار ڈھکے چھپے انداز میں مان لیا کہ بڑے پیمانے پر بے روزگاری قومی بحران ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے منگل کے دن مرکزی بجٹ پر تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ ”کاپی۔پیسٹ گورنمنٹ“ نے کانگریس کے لوک سبھا الیکشن منشور کی نقل کی ہے۔ اپوزیشن جماعت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حکومت نے ڈھکے چھپے الفاظ میں مان لیا کہ بڑے پیمانے پر بے روزگاری قومی بحران ہے۔ بجٹ پر جابجا سیاسی مجبوریاں درج ہیں۔
وزیرفینانس نرملا سیتارمن نے متواتر ساتویں مرتبہ بجٹ پیش کیا۔ انہوں نے سابق وزیراعظم مرارجی دیسائی کا ریکارڈ توڑ دیا۔ وزیراعظم نریندر مودی کی تیسری میعاد کا یہ پہلا بجٹ ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ 10سال کی تردید کے بعد مرکزی حکومت نے آخر کار ڈھکے چھپے انداز میں مان لیا کہ بڑے پیمانے پر بے روزگاری قومی بحران ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ نرملا سیتارمن نے انٹرن شپ پروگرام کا آئیڈیا کانگریس کے انتخابی منشور سے لیا ہے، لیکن اسے سرخیاں بٹورنے کے لئے اپنے انداز میں ڈیزائن کرلیا گیا۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ وزیرفینانس نے انڈین نیشنل کانگریس کے نیائے پتر 2024ء کی نقل کی ہے۔
کانگریس نے اپرنٹس شپ پروگرام تجویز کیا تھا جسے پہلی نوکری پکی کا نام دیا گیا تھا۔ سینئر کانگریس قائد پی چدمبرم نے بھی حکومت کو نشانہئ تنقید بنایا اور کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وزیرفینانس نرملا سیتارمن نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد کانگریس کا انتخابی منشور 2024ء پڑھ لیا۔
ایکس پر پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے کانگریس کے منشور صفحہ 30 پر موجود ایمپلائمنٹ لنکڈ انسنٹیو (ای ایل آئی) کو عملاً اپنالیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیرفینانس کو چاہئے تھا کہ وہ کانگریس کے منشور سے مزید آئیڈیاز نقل کرلیتیں۔
کانگریس میڈیا شعبہ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ کاپی پیسٹ گورنمنٹ کو کانگریس کے نیائے پتر 2024ء کی مدد لینی پڑی۔ مودی حکومت کو انٹرن شپ آئیڈیا کے لئے کانگریس کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ یہ انتقام لو اور حکومت بچاؤبجٹ ہے۔
یوپی نے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو ہرایا، بجٹ سے لفظ یوپی ہٹادیا گیا۔ مہاراشٹرا نے بی جے پی کو ہرایا، مہاراشٹرا کا نام کاٹ دیا گیا۔ ہریانہ میں بی جے پی ہاری اور ہریانہ سے آنکھیں پھیر لی گئیں۔ کانگریس نے راجستھان میں اچھا مظاہرہ کیا اور بجٹ میں راجستھانیوں کو صفر ملا۔ کرناٹک اور تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت ہے، ان دو ریاستوں سے ایسا برتاؤ کیا گیا جیسے وہ ہندوستان کا حصہ نہیں ہیں۔
پنجاب کے کانگریس ارکان پارلیمنٹ اور مہاراشٹرا کے مہاوکاس اگھاڑی ارکان پارلیمنٹ نے الزام عائد کیا کہ ان کی ریاستوں کو نظرانداز کیا گیا اور بجٹ میں ان کی ریاستوں سے بھید بھاو کیا گیا۔