یوروپ

روس کے اناج راہداری سمجھوتے کو فسخ کرنے پر ہمیں سخت افسوس :اقوام متحدہ

گٹریس نے کہاکہ روس اور اقوام متحدہ کے درمیان خوراک اور کھاد کی برآمد کا سمجھوتہ عالمی غذائی سلامتی کے لئے ان مشکل حالات میں "آبِ حیات اور امید کی کرن" کی حیثیت رکھتا ہے۔

نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ روس کے اناج راہداری سمجھوتے کو فسخ کرنے پر ہمیں سخت افسوس ہے۔ گٹرس نے نیویارک میں اقوام متحدہ دفتر سے اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتہ اور روس اور اقوام متحدہ کے درمیان خوراک اور کھاد کی برآمد کا سمجھوتہ عالمی غذائی سلامتی کے لئے ان مشکل حالات میں "آبِ حیات اور امید کی کرن” کی حیثیت رکھتا ہے۔ روس کا فیصلہ غذائی ترسیل کے محتاج تمام افراد کو نقصان پہنچائے گا”۔

متعلقہ خبریں
افغانستان میں خواتین اپنے حقوق سے محروم:انٹونیو گٹریس
گروپI امتحان رد کرنے کے مطالبہ پر عدالت میں نئی عرضی
تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان، سعودی عرب، تیل کی پیداوار میں کٹوتی جاری رکھے گا
روس یوکرین خونریز جنگ 11ماہ میں داخل

انہوں نے اسمعاملے میں ترک حکومت کی کوششوں کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ خوراک اور کھاد کی عالمی منڈی تک رسائی کے لئے اور مسئلے کے حل کے لئے کوششیں جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا بنیادی ہدف عالمی غذائی سلامتی کو یقینی بنانا اور غذائی قیمتوں میں استحکام لانا ہے۔

سمجھوتوں میں شرکت ایک ترجیح ہے لیکن دنیا کے متعدد مقامات پر جدوجہد میں مصروف انسانوں اور ترقی پذیر ممالک کے پاس کوئی ترجیح نہیں ہے۔ کروڑوں انسانوں کو بھوک کا خطرہ لاحق ہے اور صارف مہنگائی کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ سمجھوتے کی منسوخی کا بدل بھی انہی لوگوں کو چُکانا پڑے گا”۔

گٹرس نے روس کے صدر ولادی میر پوتن کو ارسال کردہ مراسلے میں پیش کردہ تجاویز کو تفصیلی شکل میں بیان کیا اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے روس کو پیش کردہ ریگولیٹری فریم ورک اور نجی سیکٹر کے ساتھ جاری مذاکرات تجارتی شرائط کو معمول پر لائے ہیں۔ لیکن روس کے ہماری تجاویز کو نظر انداز کرنے اور بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے کو فسخ کرنے پر ہمیں سخت افسوس ہے”۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے روس کی طرف سے، بحیرہ اسود کے شمال مغرب میں، سفری ضمانتوں کو منسوخ کئے جانے پر بھی تنقید کی ہے۔