شمالی بھارت

ہماچل اسمبلی انتخابات،باغی قائدین نے کھیل بگاڑ دیا

ہماچل پردیش اسمبلی کے68حلقوں کے منجملہ 12میں بی جے پی اورکانگریس دونوں جماعتوں کے باغی قائدین نے کھیل خراب کردیا۔

شملہ: ہماچل پردیش اسمبلی کے68حلقوں کے منجملہ 12میں بی جے پی اورکانگریس دونوں جماعتوں کے باغی قائدین نے کھیل خراب کردیا۔

باغی قائدین جنہوں نے اسمبلی انتخابات میں آزاد امیدواروں کی حیثیت سے مقابلہ کیا،8نشستوں پر بی جے پی امیدواروں کے مواقع کومتاثر کیاجبکہ4اسمبلی حلقوں میں کانگریس امیدوار متاثرہوئے۔ انتخابی میدان میں موجود99 آزاد امیدواروں کے منجملہ28 باغی امیدوار تھے۔

3آزادامیدواروں بشمول کے ایل ٹھاکر(نالہ گڑھ)، ہوشیارسنگھ (دہرا) اور آشیش شرما(ہمیرپور) بی جے پی کے باغی قائدین تھے جنہیں پارٹی ٹکٹ دینے سے انکارکردیاگیاتھا۔

2012میں ٹھاکرکوکامیابی حاصل ہوئی تھی لیکن 2017میں وہ ہارگئے تھے اوربی جے پی نے لکھویندرسنگھ راناکو اپنا امیدواربنایاتھاجو دومرتبہ کانگریس کے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں اورانتخابات سے عین قبل پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔

دہراکے موجودہ آزاد رکن اسمبلی لکھویندرسنگھ اسمبلی انتخابات سے عین قبل بی جے پی میں شامل ہوئے تھے لیکن پارٹی نے رمیش دھاوالاکوٹکٹ دیاتھا جبکہ ہمیرپورکے آشیش شرمابھی بی جے پی کے باغی قائدتھے۔

کنور، کلو، بنجر،اندورا اور دھرم شالہ میں باغی قائدین نے بی جے پی کے مواقع کومتاثرکیاجبکہ پچھڑ، چوپال، انی اورسولامیں کانگریس امیدواروں کے مواقع متاثر ہوئے۔ آزادامیدواروں اوردیگرچھوٹی جماعتوں کا مجموعی ووٹ شئیر10.39 فیصدتھا۔

کنورمیں بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی تیجوند نیگی جنہوں نے آزاد امیدواروں کی حیثیت سے مقابلہ کیا، 19.25 فیصد ووٹ حاصل کئے جوکانگریس امیدوارجگت سنگھ نیگی کی جیت کی مارجن (6964) ووٹوں سے زیادہ ہے۔ اس طرح انہوں نے بی جے پی کے باضابطہ امیدوار سورت نیگی کی شکست میں اہم رول ادا کیا۔

بی جے پی کے باغی لیڈررام سنگھ کو16.77 فیصد(11937) ووٹ حاصل ہوئے جبکہ بی جے پی امیدوارنروتم سنگھ نے کانگریس امیدوار سریندرٹھاکرکے مقابلہ میں 4103 ووٹوں سے اپنی شکست قبول کرلی۔

کلومیں بھی صورتحال زیادہ مختلف نہیں تھی جہاں بی جے پی لیڈرمہیشورسنگھ کے لڑکے ہتیشورسنگھ کو24.12فیصد ووٹ حاصل ہوئے اور انہوں نے بی جے پی امیدوارکھیمی رام کی 4334ووٹوں سے شکست کویقینی بنایا۔

دھرم شالہ میں بی جے پی کے باغی امیدوار وپن نیہیریاکو12.36 فیصد (7416) ووٹ حاصل ہوئے جو کانگریس امیدوار سدھیرشرما کی جیت کی مارجن (3285) ووٹوں سے زیادہ ہیں۔