تعلیم و روزگار

اردو یونیورسٹی میں ماسٹر آف سوشل ورک میں داخلے

دلچسپی رکھنے والے طلبہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ سے مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ ایم ایس ڈبلیو میں آن لائن فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ 30اگست 2022 ہے۔

حیدرآباد: سوشل ورک ایک عملی مضمون کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں سوشل ورک ایک متحرک شعبہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہاں دو سالہ پیشہ ورانہ کورس ماسٹر آف سوشل ورک (ایم ایس ڈبلیو) دستیاب ہے۔ کسی بھی مضمون میں 45 فیصد نشانات کے ساتھ گریجویٹ طلبہ جنھوں نے دسویں یا بارھویں یا گریجویشن میں اردو پڑھی ہو، وہ اس کورس میں داخلہ لے سکتے ہیں۔

دلچسپی رکھنے والے طلبہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ https://manuucoe.in/regularadmission سے مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ ایم ایس ڈبلیو میں آن لائن فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ 30اگست 2022 ہے۔

شعبہ کی روایت رہی ہے کہ کورس ختم ہوتے ہوتے طلبہ مقامی اور قومی سطح کی سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں میں منتخب کرلیے جاتے ہیں۔ ہندوستان میں سوشل ورکرز کے لیے کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی، کمپنیوں، سرکاری اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، اسپتالوں، اسکولوں اورتحقیقی اداروں میں مواقع ہوتے ہیں۔

غربت، ماحولیات، تعلیم، روزگار اور مختلف میدانوں میں تحقیق، ایڈووکیسی اورویلفیئر سے متعلق کام کرنے والی سرکاری و خانگی تنظیموں میں سوشل ورکرز کو منتخب کیے جانے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

تیزی سے بدلتے ہوئے ڈیولپمنٹ سیکٹر میں سوشل ورک جیسے کورس کی اہمیت اور ہنرمند سماجی پیشہ وران کی ضرورت میں اضافہ ہورہا ہے۔ تھیوری اور پریکٹس کی نصابی سرگرمیوں پر مشتمل ایم ایس ڈبلیو دیگر روایتی کورسز میں ایک منفرد شناخت رکھتا ہے۔

شعبہ کے فارغین اس کورس کی اہمیت کو بتاتے ہیں کہ کس طرح اس کی بدولت انھوں نے اپنی تنظیم میں تیزی سے ترقی کی۔ کورس کے دوران کیے جانے والے فیلڈ ورک،ہفتہ واری سیمینار ، صلاحیت پر مبنی سرگرمیوں اور تھیوری کی کلاسوں سے ان کے اندر ایسی صلاحیتیں پیدا ہوئی ہیں جن کی مدد سے وہ پسماندہ طبقات اورضرورت مند افراد کو پیشہ ورانہ اورتربیت یافتہ طریقوں سے بااختیار بنانے میں تعاون کر رہے ہیں۔

شعبہ میں ہنرمند اساتذہ ہمہ وقت طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے کاربند ہیں۔شعبے میں تھیوری کلاس اور فیلڈ ورک کے ساتھ ساتھ دیگر اقسام کی نصابی اور ہم نصابی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں جن سے طلبہ میں تنقیدی نقطہ نظر اور پیشہ ورانہ مہارت پیدا ہوتی ہے۔

بہت سے طلبہ بین الاقوامی سطح کی تنظیمیں جیسے یو این والنٹیر ،یو این ایف پی اے اور یو نی سیف ،حکومتی پروگرام اور ادارے جیسے نیشنل ہیلتھ مشن، نیتی آیوگ اور ایمس میں کام کررہے ہیں۔ قومی سطح کی تنظیموں میں پرامل فاؤنڈیشن، اونتی فیلوز، پریاس، میجک بس، ناسوی، امن برادری، امریکن انڈیا فاؤنڈیشن اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے نام قابل ذکر ہیں۔