تعلیم و روزگار

اقوام متحدہ سے کوئی بھی اردو میں مراسلت کرسکتا ہے

اقوام متحدہ نے باظابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ دفتر اقوام متحدہ سے کوئی بھی اردو زبان میں بھی مراسلت کر سکتا ہے۔

حیدرآباد: پروفیسر ایس اے شکور سابق سکریٹری و ڈائریکٹر اردو اکیڈمی آندھرا پردیش(متحدہ) نے کہا کے اردو زبان نے اقوام متحدہ میں بھی اپنا خاص مقام بنا لیا ہے۔

اقوام متحدہ نے باظابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ دفتر اقوام متحدہ سے کوئی بھی اردو زبان میں بھی مراسلت کر سکتا ہے۔

انہوں نے بعض افراد و اداروں کے اس خیال سے اتفاق نہیں کیا کہ ”اردو زبان کا مستقبل خطرہ میں ہے“۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا چند افراد کے اردو نہ بولنے سے اردو زبان ختم ہو سکتی ہے۔؟

پروفیسر ایس اے شکور تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرز یونین وہ بزم احباب دکن کے زیراہتمام (بہ تعاون کل ہند صنعتی نمائش سوسائٹی) منعقدہ یادگار مشاعرہ و ادبی اجلاس سے گاندھی سنچیوری ہال نمائش کلب میں مخاطب تھے۔ جس میں اساتذہ و معلمات اور دیگر شائقین اردو کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ادبی اجلاس اور مشاعرے کی صدارت سابق جنرل سکریٹری ٹی ایس ٹی یو محمد عبدالباسط خان نے کی۔ ڈاکٹر سید نسیم زیدی شعبہ اردو سلطان العلوم کالج بنجارہ ہلز نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔

پروفیسر ایس اے شکور نے اساتذہ کی جانب سے مشاعرے کے اہتمام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ اور شعرا کے درمیان تال میل بہت ہی خوش آئند ہے۔ انہوں نے محمد باسط خان اور ان کے تمام رفقا کو مبارکباد دی۔ انہوں نے بطور خاص شنکر جی یادگار مشاعرہ اور ادبی ٹرسٹ کے مشاعروں سے عوام کے بھرپور ذوق اور تسکین کا تذکرہ کرتے ہوئے ذمہ داروں سے اپیل کی کہ ان مشاعروں کا احیاء عمل میں لایا جائے۔

سید نوید اختر ایس اے گورنمنٹ ہائی اسکول جہاں نما نے خیر مقدمی کلمات ادا کیے۔ عبدالباسط خان نے مشاعرے میں اساتذہ کی شرکت اور دلچسپی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے کو مزید مستحکم کیا جاے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو مادری زبان میں تعلیم دلائیں۔

ادبی اجلاس و مشاعرہ میں محمود ساجد کرسپانڈنٹ سینٹ معاذ ہائی اسکول سعیدآباد، پروفیسر مسعود احمد، لائق علی خان گزیٹیڈ صدر مدرس گورنمنٹ سٹی بوائز ہائی اسکول لاڈ بازار، سید محمد مسعود انجینئر مسکن کنسلٹنٹ مہمان خصوصی تھے۔

مشاعرے میں صلاح الدین نیر، جلال عارف،ڈاکٹر فاروق شکیل، جلیل نظامی، پروفیسر مسعود احمد، اکبر خان اکبر، سمیع اللہ حسینی سمیع، سردار سلیم، فرید سحر، قاضی فاروق عارفی، یوسف روش، رفیع اللہ رفیع، شاہ نواز ہاشمی، سیف نظامی، ڈاکٹر محمد طیب پاشاہ قادری، ڈاکٹرسید نسیم زیدی،جہانگیر قیا س، شکیل حیدر، احمد خان احمد، وحید پاشاہ قادری، صلاح الدین عمر، لطیف الدین لطیف اور نوید اختر نے کلام سنایا۔

جناب محمد احمد خان جنرل سکریٹری ٹی یس ٹی یو اور طیب پاشاہ قادری نے انتظامات میں حصہ لیا۔ محمد اقبال صدر تلنگانہ اسٹیٹ ٹیچرس یونین حیدرآباد نے شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر سید رحمت اللہ، محمد عبد الحفیظ، صابر حسین، عباس حسین جنیدی، سیف اللہ خان، وجیہ الدین حامد، محمد حسام الدین ریاض، ایم اے قیوم، محمد سیف اللہ، خواجہ خلیل احمد، محمد عنایت، محمد علی جیلانی، محیی الدین، رفیق اظہر، محمد جمال،سید حفیظ، صلاح الدین، محمد ظہیر، معراج الدین، محمد اشفاق راشید،محمد اظہر، معیزالرحمن، مسیح الدین، سلیم معین الدین، محمد عبدلحمید اور دوسرے موجود تھے۔