تعلیم و روزگارتلنگانہ

غیر مسلمہ کورسس پڑھانے پر میڈیکل کالجوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

ہیلتھ کئیر ریفارمس ڈاکٹرس اسوسی ایشن کی جانب سے تلنگانہ پیرا میڈیکل بورڈ اینڈ میڈیکل کونسل کے نام مکتوب تحریر کرتے ہوئے اُن پیرا میڈیکل انسٹیٹیوشنس، میڈیکل کالجس اور ہاسپٹلس کے خلاف فوجداری کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا جہاں غیر مسلمہ کورسس فراہم کئے جارہے ہیں۔

حیدرآباد: ہیلتھ کئیر ریفارمس ڈاکٹرس اسوسی ایشن کی جانب سے تلنگانہ پیرا میڈیکل بورڈ اینڈ میڈیکل کونسل کے نام مکتوب تحریر کرتے ہوئے اُن پیرا میڈیکل انسٹیٹیوشنس، میڈیکل کالجس اور ہاسپٹلس کے خلاف فوجداری کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا جہاں غیر مسلمہ کورسس فراہم کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ہسپتال کے بجائے یوٹیوب چانلس قائم کرنا چاہئے تھا
میڈیکل کالجوں کے مسئلہ پر گورنر کا تبصرہ گمراہ کن: ہریش راؤ

صدر ایچ آر ڈی اے ڈاکٹر مہیش نے کہا کہ نظام آباد، نرمل، ورنگل اور حیدرآباد میں قائم اے وی ایس پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ، اے وی ایس الیکٹروپتھی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل اور کاچی گوڑہ میں واقع سادھو ہاسپٹل کی جانب سے غیر منظورشدہ سی ایم ایس اور الیکٹروپتھی، ہومیو پتھی کورسس فراہم کررہے ہیں۔

انہوں نے کونسل کو اس کورس کو مکمل کرچکے افراد پر پراکٹیس کرنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جب تک مرکزی یا ریاستی حکومتوں کی جانب سے قانون سازی نہیں کی جاتی تب تک انہیں اس پیشہ کو اختیار کرنے سے ممانعت رہنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ کی جانب سے بھی رٹ پٹیشن نمبر 286/2017,7698/2012 اور 25016/2021 میں اس نظریہ کو درست قرار دیا تھا۔