انٹرٹینمنٹ

فلمی اداکار اجئے دیوگن سمیت تین کے خلاف ایف آئی آر

اترپردیش کے ضلع جونپور میں ایک مقامی عدالت میں بالی ووڈ اداکار اجئے دیوگن سمیت 3افراد کے خلاف فلم تھینک گاڈ میں مذہبی جذبات مجروح کرنے اور بھگوان چترگپت کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

جونپور:اترپردیش کے ضلع جونپور میں ایک مقامی عدالت میں بالی ووڈ اداکار اجئے دیوگن سمیت 3افراد کے خلاف فلم تھینک گاڈ میں مذہبی جذبات مجروح کرنے اور بھگوان چترگپت کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔مقدمے کی سماعت 18نومبر کو ہوگی۔

آفیشیل ذرائع کے مطابق ضلع میں دیوانی عدالت کے وکیل ہمانشو شریواستو نے وکیل اپیندروکرم سنگھ و سوریہ سنگھ کے ذریعہ سے فلمی اداکار اجئے دیوگن، سدھارتھ ملہوترا و ڈائرکٹر اندر کمار کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق بالی ووڈ فلم ٹھینک گاڈ کا ٹریلر جاری ہوا ہے جس میں اجئے دیوگن جدید پوشاک پہن کر بھگوان چترگپت بنے دکھ رہے ہیں۔

ٹریلیر میں سدھارتھ مہلوتر کا ایکسیڈنٹ ہونے کے بعد اس کے اعمال کا حساب کتاب چترگپت بھگوان کے دربار میں ہوتا ہے جہاں اجئے دیوگن خود کو بھگوان چترگپت بتاتے ہوئے ناشائستہ مذاق و قابل اعتراض لفظوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ٹریلر سے واضح ہوتا ہے کہ ناشائستہ لفظوں کے استعمال کے ساتھ بھگوان چترگپت کو دکھایا گیا ہے۔

مدعا علیہان کے بیان کے لئے جوڈیشیل مجسٹریٹ اول مونیکا مشرا کی عدالت نے 18نومبر کی تاریخ طے کی ہے۔

ملحوظ رہے کہ پرانوں کے مطابق بھگوان چترگپت انصاف کے دیوتا مانے جاتے ہیں۔ گناہ و ثواب کا پورا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ انسانوں کے اعمال کا پورا ریکارڈ رکھنے اورع ان کے اعمال کے مطابق سزا دینے یا انعام سے نوازنے کا کام کرتے ہیں۔

ایف آئی آر میں دعوی کیا گیا ہے کہ ٹریلر میں بھگوان چترگپت کی توہین کی گئی ہے جس سے مدعی اور گواہوں کی مذہبی جذبات کو ٹھیس اور ذہنی تکلیف ہوئی ہے۔ الزام یہ بھی لگایا گیا ہےکہ فلم کے ذریعہ کسی کو رسوا کرنے اور نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ زیادہ منافع کمانےو ٹی آر پی بڑھانے کے لئے فلم میں قابل اعتراض سین فلمائے گئے ہیں جس سے سماجی ہم آہنگی پر غلط اثر پڑا۔