جموں و کشمیر

پرامن جدوجہد جاری رہے گی: عمر عبداللہ

نیشنل کانفرنس قائد عمر عبداللہ نے اتوار کے دن کہاکہ اُن کی پارٹی جموں وکشمیر میں امن میں خلل نہیں ڈالے گی چاہے دفعہ 370 پر سپریم کورٹ کا فیصلہ حق میں نہ آئے۔

سری نگر: نیشنل کانفرنس قائد عمر عبداللہ نے اتوار کے دن کہاکہ اُن کی پارٹی جموں وکشمیر میں امن میں خلل نہیں ڈالے گی چاہے دفعہ 370 پر سپریم کورٹ کا فیصلہ حق میں نہ آئے۔

سابق چیف منسٹر جموں وکشمیر نے کہاکہ اُن کی پارٹی علاقہ کے عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے پرامن طریقہ سے اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔ اُنہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کو فیصلہ دینا ہے، دینے دیجئے۔

اگر صورتحال میں خلل ڈالنا ہوتا تو ہم 2019 کے بعد ڈال چکے ہوتے۔ ہم نے اُس وقت بھی کہا تھا اور اب تھی کہتے ہیں کہ ہماری لڑائی پرامن اور دستور کے مطابق ہوگی۔ عمر عبداللہ نے ضلع بارہمولہ کے رفیع آباد میں پارٹی کنونشن سے خطاب میں پوچھا کہ اس میں کیا برائی ہے؟۔

کیا ہمیں جمہوریت میں یہ کہنے کا حق نہیں ہے؟ کیا ہم جمہوریت میں اعتراض نہیں جتاسکتے؟ دوسرے بول سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں؟۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ ہفتہ کی رات سے نیشنل کانفرنس کے قائدین کو ہفتہ کی رات سے پولیس اسٹیشنوں میں بلایاجارہاہے اور دھمکایاجارہا ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے ابھی فیصلہ نہیں سنایا ہے۔ آپ کو کیسے پتہ کے اس میں کیا ہے؟۔ ہوسکتا ہے یہ ہمارے حق میں ہو، ایسے میں میرے پارٹی کے ساتھیوں کو پولیس اسٹیشنوں میں بلانے کی ضرورت کیا ہے؟۔

میرے پارٹی ورکرس سے کہا جارہے کہ وہ سوشل میڈیا پر یہ نہ لکھیں وہ نہ لکھیں۔ ساری دھمکیاں صرف نیشنل کانفرنس والوں کو کیوں؟۔ مجھے بتائیں کیا آپ نے بی جے پی کے ایک بھی لیڈر کو پولیس اسٹیشن طلب کیا۔

انشاء اللہ فیصلہ اگر بی جے پی کے خلاف آیا تو بی جے پی والے فیس بک پر اس کے خلاف لکھنا شروع کردیں گے تو آپ کیا کریں گے؟۔ نیشنل کانفرنس قائدین پر بندشوں کا کوئی جواز نہیں کیونکہ وہ ہمیشہ امن کی وکالت کرتے رہے ہیں۔ سابق مرکزی وزیر نے کہاکہ ہم نے نوجوانوں سے پتھر پھینکنے کو کبھی بھی نہیں کہا۔