سوشیل میڈیامہاراشٹرا

حاملہ خاتون کی عارضی اسٹریچر پر دواخانہ منتقلی۔ جڑواں بچوں کی موت

دوردراز مواضعات سے جہاں مناسب سڑکوں کے فقدان کی وجہ سے ایمبولنس نہیں پہنچ سکتیں، مریضوں کو اکثر لمبے بمبوؤں سے بندھی ساڑی یا کپڑے سے بنے عارضی اسٹریچرس پر مین روڈ تک لایا جاتا ہے۔

پال گھر: پال گھر ضلع کے ایک گاؤں کی ناقص سڑک کی وجہ سے ایک 26سالہ قبائلی حاملہ خاتون کو عارضی اسٹریچر پر منتقل کیا گیا اور تاخیر سے دواخانہ پہنچنے کی وجہ سے وہ اپنے نومولود جڑواں بچوں سے محروم ہوگئی۔

یہ واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب سات ماہ کی حاملہ خاتون کو اچانک درد زہ میں مبتلا ہونے پرشدید بارش کے دوران عارضی اسٹریچر پر موکھڈا تعلقہ کے مارکٹ واڑی موضع سے تین کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے مین روڈ تک لے جایا گیا۔

دواخانہ پر تعینات ڈاکٹر پشپا ماتھورے نے بتایا کہ خاتون کو بعد ازاں مین روڈ سے ایمبولنس میں کھولاڈا پی ایچ سی لایا گیا۔ اس نے جڑواں بچوں کو جنم دیا جن کی موت ہوگئی۔ اگر مناسب سڑک ہوتی تو خاتون کو جلد طبی امداد ملتی اور بچوں کو بچایا جاسکتا تھا۔

خاتون کی صحت مستحکم ہے۔ دوردراز مواضعات سے جہاں مناسب سڑکوں کے فقدان کی وجہ سے ایمبولنس نہیں پہنچ سکتیں، مریضوں کو اکثر لمبے بمبوؤں سے بندھی ساڑی یا کپڑے سے بنے عارضی اسٹریچرس پر مین روڈ تک لایا جاتا ہے۔

ڈاکٹر نے کہا کہ ہم عموماً دور دراز مواضعات کی ایسی خواتین کو ڈیلیوری کے لیے پی ایچ سی منتقل کرتے ہیں جو آٹھ یا نو ماہ کی حاملہ ہوتی ہیں۔

سڑکوں کی عدم موجوگی کی وجہ سے عارضی اسٹریچرس پر مریضوں کی منتقلی کے کئی واقعات کی روشنی میں ضلع کلکٹر گووند بوڈکے نے گزشتہ ہفتہ علاقہ کا دورہ کیا اور متعلقہ عہدیداروں کو سڑک کی تعمیر شروع کرنے کی ہدایت دی۔