آرین خان کیس، عہدیداروں کے مشتبہ رویہ کی نشاندہی
نارکوٹکس کنٹرول بیورو(این سی بی) کی ایک داخلی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بالی ووڈ اداکارشاہ رخ خان کے لڑکے آرین خان سے متعلق جہازپر منشیات کیس کی تحقیقات میں کئی بے قاعدگیاں پائی گئی ہیں۔

ممبئی: نارکوٹکس کنٹرول بیورو(این سی بی) کی ایک داخلی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بالی ووڈ اداکارشاہ رخ خان کے لڑکے آرین خان سے متعلق جہازپر منشیات کیس کی تحقیقات میں کئی بے قاعدگیاں پائی گئی ہیں۔
اس رپورٹ میں ایجنسی کے7 تا8 عہدیداروں کے مشتبہ رویہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ انکشافات ایجنسی کیلئے دوسری بڑی پشیمانی ہے۔
جاریہ سال مئی میں آرین خان کوجیل میں 8ماہ گزارنے کے بعد تمام الزامات منسوبہ سے بری کردیاگیاتھا اوراین سی بی نے اعتراف کیاتھاکہ وہ ان کے اوردیگر5افراد کے خلاف کافی ثبوت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ این سی بی کی جانب سے تشکیل دی گئی ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) نے آرین خان کیس سے نمٹنے میں عہدیداروں کی بے قاعدگیوں کاپتہ چلایاہے۔
ٹیم نے اپنی ویجلنس رپورٹ دہلی میں واقع ہیڈ کوارٹرس کو بھیج دی ہے۔ ایک ذریعہ نے بتایاکہ تحقیقات سے پتہ چلاہے کہ اس کیس میں کئی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ تحقیقات میں ملوث عہدیداروں کے عزائم کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ تحقیقات کے ایک حصہ کے طورپر65افراد کے بیانات قلمبند کئے گئے ہیں۔ بعض افراد نے اپنے بیانات تین، چار مرتبہ تبدیل کئے ہیں۔
ان تمام کیسس کے بارے میں رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔اس الزام کاکوئی ثبوت نہیں مل سکاہے کہ یہ تحقیقات جبری وصولی کی کوشش تھی اورآرین خان و دیگربااثر افراد کے خلاف کیس ختم کرنے رقم کا مطالبہ کیاگیاتھا۔بہرحال پتہ چلاہے کہ بعض افراد کو چن کر نشانہ بنایاگیاتھا۔
ایک عہدیدارنے کہاکہ 7تا8 عہدیداروں کارول اس کیس میں مشتبہ پایاگیاہے اورمحکمہ جاتی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔این سی بی سے غیرمتعلق افراد کے خلاف کاروائی کیلئے سینئرعہدیداروں سے اجازت طلب کی گئی ہے۔
آرین خان ان 20افراد میں شامل تھے جنہیں گذشتہ سال اکتوبرمیں ممبئی کے ساحل سے جڑے ایک بحری جہاز سے گرفتار کیاگیاتھا اورچند گرفتارشدگان کے قبضہ میں منشیات پائی گئی تھیں۔نومبرمیں این سی بی ہیڈکوارٹرس نے سمیروانکھیڈے کو تحقیقات سے ہٹادیاتھا اوردیگر5عہدیداروں کابھی تبادلہ کردیاگیا تھا۔