انٹرٹینمنٹ

فلم آدی پرش میں قابل اعتراض مناظر حذف نہ کرنے پر قانونی کارروائی کا انتباہ

آنے والی بالی ووڈ فلم آدی پرش کے فلم سازوں کو فلم میں ہندو دھارمک شخصیتوں کو غلط طور پر پیش کئے گئے مناظر حذف نہ کرنے کی صورت میں قانونی کاروائی کا انتباہ دیا۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے منگل کے دن آنے والی بالی ووڈ فلم آدی پرش کے فلم سازوں کو فلم میں ہندو دھارمک شخصیتوں کو غلط طور پر پیش کئے گئے مناظر حذف نہ کرنے کی صورت میں قانونی کاروائی کا انتباہ دیا۔ اوم راوت کی زیر ہدایت تیار کی گئی فلم کا پہلا ٹریلر حال ہی میں جاری کیا گیا تھا۔

فلم کے ستاروں میں لارڈ نام کے طور پر پربھاس‘ راون کے طور پر سیف علی خاں اور سیتا کے طور پر کریتی سانن شامل ہیں۔ یہ فلم رامائن کی کہانی پر مبنی ہے۔

مشرا جو ریاستی حکومت کے ترجمان بھی ہیں‘ نے یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ میں نے ادی پرش کا ٹریلر دیگھا۔ اس میں قابل اعتراض مناظر ہیں۔

ٹریلر میں دکھایا گیا ہندو دھارمک شخصیتوں کا لباس نا قابل قبول ہے۔ مشرا نے کہا کہ ہنومان کو چمڑے سے تیار کئے گئے لباس میں دکھایا گیا جب کہ مخطوطات میں ان کا لباس مختلف ہے۔

ان مناظر سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے میں فلم سے اس نوعیت کے تمام مناظر حذف کرنے کے لئے اوم راوت کو ایک خط روانہ کررہا ہوں۔ اگر یہ مناظر حذف نہیں کئے گئے تو ہم قانونی کاروائی پر غور کریں گے۔