دہلی

ہندوؤں کی اکثریت‘ مجھے پسند کرتی ہے: ذاکر نائک

اسلامی مبلغ نے کہا کہ غیرمسلم جب ان سے بات کرتے تو کہتے تھے کہ ذاکر بھائی ہم نے آپ کے لکچر میں گزشتہ 2 گھنٹوں میں جو سیکھا وہ ہمارے دھرم پر 40 گھنٹوں کے لکچر میں ہم نے نہیں سیکھا۔

نئی دہلی: ہندوستانی مبلغ ذاکر نائک نے جنہوں نے مسقط (عمان) میں اپنا پہلا لکچر بعنوان ”قرآن‘ عالمی ضرورت ہے“ دیا‘ کہا ہے کہ ہندوؤں کی اکثریت انہیں پسند کرتی ہے۔ اطلاعات کے بموجب انہوں نے جمعرات کے دن مقدس ماہ ِ رمضان کے آغاز پر عمان کنونشن اینڈ اگزیبیشن سنٹر میں خطاب کے دوران یہ ریمارک کیا۔

متعلقہ خبریں
’کرشنا جنم بھومی ہندوؤں کے حوالے کردی جائے، ورنہ قانون اپنا کام کرے گا‘
امتحان کی تیاری کیسے کریں، کیسے لکھیں؟ الخیر سوسائٹی کی جانب سے لکچر
رمضان میں وادی کشمیر میں مہنگائی کا جن قابوسے باہر
بھٹی وکرامارکہ نے دعوت افطار کے انتظامات کا جائزہ لیا
متحدہ عرب امارات میں رمضان میں 4 ہزار اشیا پر 25 سے 75 فیصد رعایت ہوگی

 انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ بیشتر ہندو مجھے پسند کرتے ہیں۔ وہ مجھے اتنا چاہتے ہیں کہ اس سے ووٹ بینک کے لئے مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ ہندوستان میں میرے پروگرامس میں 50 ملین تا 100ملین خاص طورپر بہار اور کشن گنج میں لوگ آتے تھے اور ان میں 20 فیصد غیرمسلم ہوتے تھے۔

 اسلامی مبلغ نے کہا کہ غیرمسلم جب ان سے بات کرتے تو کہتے تھے کہ ذاکر بھائی ہم نے آپ کے لکچر میں گزشتہ 2 گھنٹوں میں جو سیکھا وہ ہمارے دھرم پر 40 گھنٹوں کے لکچر میں ہم نے نہیں سیکھا۔

عمان کی تقریب میں ذاکر نائک نے یاددہانی کرائی کہ ایک سکھ جج منون سنگھ کو ان کی تقاریر میں کچھ بھی قابل اعتراض نہیں ملا جبکہ ای ڈی 2018میں ان کی جائیداد ضبط کرنے کی کوشش کررہی تھی۔ جنوری 2018 میں اپیلیٹ ٹریبونل پی ایم ایل اے نئی دہلی کے سربراہ جسٹس منموہن سنگھ نے ای ڈی کو ذاکر نائک کی جائیداوں کی ضبطی سے روکا تھا۔ انہوں نے ذاکر نائک کا تقابل آسارام باپو سے کیا تھا۔

 ذاکر نائک نے کہا کہ سکھ جج نے میرے پروگرامس دیکھے تھے۔ جج نے حکومت کے وکیل سے کہا کہ مجھے ڈاکٹر ذاکر نائک کا کوئی ایک لکچر بتاؤ جس میں دہشت گردی کو بڑھاوا دیا گیا ہو‘ میں اس کی جائیداد ضبط کرلوں گا۔جج نے ای ڈی کے وکیل سے کہا تھا کہ میں 10 باباؤں کا نام لے سکتا ہوں جن کے پاس فی کس 10 ہزار کروڑ کی جائیدادیں ہیں اور ان لوگوں کو فوجداری مقدمات کا سامنا ہے۔

جج نے ای ڈی کے وکیل سے پوچھا تھا کہ کیا تم نے کسی ایک بابا کے خلاف کارروائی کی‘ آسارام باپو کے خلاف تم نے کیا کیا؟۔ مسقط میں لکچر کے دوران ذاکر نائک نے ایک ہندو عورت کو مشرف بہ اسلام کیاتاہم سوشل میڈیا میں شیئر ویڈیوز کی آزادانہ توثیق انڈیا ٹوڈے نہیں کرسکتا۔