انٹرٹینمنٹ

سوشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی نہیں کی تھی، پوسٹ مارٹم اسٹاف ممبر کا سنسنی خیز انکشاف

کوپر ہاسپٹل کے مردہ خانے کے ایک ملازم روپ کمار شاہ نے آج کہا کہ جب اس نے سوشانت سنگھ راجپوت کی لاش دیکھی تو اسے یہ خودکشی کا معاملہ نہیں لگا۔

ممبئی: بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت خودکشی کا معاملہ نہیں لگتا۔ ممبئی کے کوپر ہاسپٹل کے ایک رکن عملہ نے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے۔

واضح رہے کہ سوشانت سنگھ راجپوت 14 جون 2020 کو اپنے باندرہ اپارٹمنٹ میں مردہ پائے گئے تھے اور ان کا پوسٹ مارٹم ممبئی کے کوپر ہاسپٹل میں کیا گیا تھا۔

کوپر ہاسپٹل کے مردہ خانے کے ایک ملازم روپ کمار شاہ نے آج کہا کہ جب اس نے سوشانت سنگھ راجپوت کی لاش دیکھی تو اسے یہ خودکشی کا معاملہ نہیں لگا۔

نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے روپ کمار نے کہا کہ وہ 14-15 جون کو ڈیوٹی پر تھے جبکہ ایک وی آئی پی باڈی آئی۔ سوشانت سنگھ کی باری رات کے 11-12 بجے آئی۔ جب میں نے اس کے کپڑے اتارے تو لاش کافی مختلف لگی۔

اس کے بعد میں سر سے بات کرنے گیا اور کہا جناب یہ تھوڑا الگ کیس دکھائی دے رہا ہے… کیوںکہ 28 سال کا میرے کو تجربہ ہے، میں 50 ہزار تا 60 ہزار لاشیں کرچکا ہوں. صاحب بولے بعد میں بات کریں گے اور یہ بھی کہا کہ اگنور کرو۔

جب روپ کمار سے پوچھا گیا کہ وہ کیس مختلف کیوں محسوس کرتے ہیں؟ تو انہوں نے بتایا کہ سوشانت کی گردن پر نشانات انہیں خودکشی کے نہیں لگے۔ اس کے جسم پر چوٹ کے نشانات تھے۔ مار پیٹ کے نشانات بھی تھے… انہوں (قاتلوں) نے  یہ کیسے کیا، نہیں معلوم؟

روپ کمار شاہ نے مزید کہا کہ یہ ڈاکٹر کا کام ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کیا لکھا جائے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اسے (سوشانت) کو انصاف ملنا چاہئے۔ ہر کوئی سوشانت سنگھ راجپوت کی تصویر دیکھ کر بتا سکتا ہے کہ اسے قتل کیا گیا ہے۔ اگر تحقیقاتی ایجنسی مجھے بلائے گی تو میں انہیں بھی یہی بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ ابتدائی طور پر کیس کی تحقیقات ممبئی پولیس نے کی تھی جس نے خاندان کے افراد کے دعووں کے باوجود کہ انہیں قتل کا شبہ ہے، کسی بھی قسم کی سازش کو مسترد کر دیا تھا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے یہ کیس سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو سونپ دیا، جس نے ابھی تک اپنی تحقیقات مکمل نہیں کی ہیں۔