دہلی

بریکنگ: تیستا سیتلواد کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت

چیف جسٹس اُدئے اومیش للت(یو یو للت)‘ جسٹس رویندر بھٹ اور جسٹس سدھانشو دھولیہ پرمشتمل بنچ نے تیستا سیتلواد سے کہا کہ وہ گجرات ہائی کورٹ میں ان کی مستقل ضمانت کا فیصلہ ہونے تک اپنا پاسپورٹ تحت کی عدالت میں جمع کرادیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن سماجی جہدکار تیستا سیتلواد کو عبوری ضمانت منظور کی جنہیں 2002کے گجرات فسادات کیسس میں ثبوت سے چھیڑچھاڑ کے الزام میں 25 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ایک دن قبل تیستا سیتلواد کی درخواست ِ ضمانت کی سماعت میں تاخیر پر گجرات ہائی کورٹ سے اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔

چیف جسٹس اُدئے اومیش للت(یو یو للت)‘ جسٹس رویندر بھٹ اور جسٹس سدھانشو دھولیہ پرمشتمل بنچ نے تیستا سیتلواد سے کہا کہ وہ گجرات ہائی کورٹ میں ان کی مستقل ضمانت کا فیصلہ ہونے تک اپنا پاسپورٹ تحت کی عدالت میں جمع کرادیں۔ سپریم کورٹ نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ تحقیقاتی ایجنسی سے تعاون کریں۔

 بنچ نے تیستا سیتلوادکو عبوری ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون 25 جون سے قید ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ کو چاہئے تھا کہ وہ ریاستی حکومت کو مستقل درخواست ِ ضمانت پر نوٹس جاری کرتے ہوئے عبوری ضمانت کی درخواست پر غور کرتی۔ زیرحراست پوچھ تاچھ کے لوازمات کی تکمیل ہوگئی۔ عبوری ضمانت کے معاملہ کو سنا جانا چاہئے تھا۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ تیستا سیتلواد 7 دن کی پولیس تحویل میں رہ چکی ہے۔ معاملہ چونکہ ہائی کورٹ میں ہے اس لئے وہ مستقل ضمانت کی درخواست پر غور نہیں کررہی ہے۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے جمعرات کے دن جاننا چاہا تھا کہ گجرات ہائی کورٹ میں تیستا سیتلواد کی درخواست ضمانت کی لسٹنگ میں تاخیر کیوں ہوئی۔