دہلی

حکومت ہندوستانی فٹ بال پر پابندی کا معاملہ فیفا کے ساتھ اُٹھائے : سپریم کورٹ

فیفا نے 'تیسرے فریق' کی بے جا مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے 15 اگست کو اے آئی ایف ایف کو معطل کر دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں فیفا انڈر 17 ویمنز ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کی میزبانی بھی ہندستان سے چھین لی گئی ہے

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ ہندوستانی فٹ بال پر پابندی کا معاملہ فیفا کے ساتھ اٹھائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ انڈر 17 خواتین کے ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کی میزبانی کا موقع ہندوستان کے ہاتھ سے نہ جائے۔

خیال ر ہے کہ فیڈریشن انٹرنیشنل ڈی فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) نے ہندوستانی فٹ بال سے وابستہ تنظیموں کے درمیان تنازعہ کے درمیان 14 اگست 2022 سے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کو معطل کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے جسٹس دھننجے یشونت چندرچوڑ، جسٹس ایس ایس بوپنا اور جسٹس جمشید برجور پاردی والا کی بنچ نے چہارشنبہ کو اے آئی ایف ایف کیس کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو اس معاملے کو حل کرنے کے لیے فیفا کے ساتھ "فعال طور پر بات چیت” کرنے کے لئے کہا۔

بنچ نے سالیسٹر جنرل کی درخواست کے مطابق اے آئی ایف ایف سے متعلق معاملے کی سماعت اگلی تاریخ تک ملتوی کر دی۔ اس سے پہلے آج جب معاملہ کی سماعت شروع ہوئی تو سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے معطلی کا معاملہ فیفا کے ساتھ اٹھایا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ "صورتحال بہتر ہوئی ہے” اور اس معاملے میں مزید تفصیلات دینے کے لیے عدالت سے اگلے پیر تک کا وقت مانگا۔ بنچ نے اس معاملے میں اگلی سماعت پیر 22 اگست کو مقرر کی ہے۔

خیال ر ہے کہ فیفا نے ‘تیسرے فریق’ کی بے جا مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے 15 اگست کو اے آئی ایف ایف کو معطل کر دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں فیفا انڈر 17 ویمنز ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کی میزبانی بھی ہندستان سے چھین لی گئی ہے، یہ ٹورنامنٹ اکتوبر 2022 میں ہندستان میں ہونا تھا۔

16 اگست کو جاری کردہ ایک بیان میں فیفا نے کہا کہ ہندوستانی فٹ بال کے معاملات میں تیسرے فریق کی مداخلت کے خاتمے اور ایڈمنسٹریٹرز کی کمیٹی کی تقرری کے حکم کو منسوخ کرنے کے بعد اور اے آئی ایف ایف کے روزمرہ کے معاملات اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہاتھوں میں جانے کے بعد معطلی کا حکم ہٹایا جا سکتا ہے۔