دہلی

جامعہ ملیہ نے صفورہ زرگر کا داخلہ منسوخ کردیا

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) نے اسکالر اور جہدکار صفورہ زرگر کا داخلہ، تھیسس ورک (مقالہ) میں ”غیراطمینان بخش“ پیشرفت کی وجہ سے منسوخ کردیا ہے۔

صفورہ کو 2020 کے دہلی فسادات کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ شعبہ عمرانیات (سوشیالوجی) میں ایم فل/ پی ایچ ڈی انٹیگریٹیڈپروگرام کررہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ داخلہ کی منسوخی سے ان کا دل ضرور ٹوٹا ہے مگر ان کی اسپرٹ (جوش و جذبے) میں کوئی فرق نہیں آیا ہے۔

ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنس کے دفتر نے 26  اگست کے اعلامیہ میں کہا کہ صفورہ نے ایم فل کا مقالہ 5 سیمسٹرس کے مقررہ وقت میں داخل نہیں کیا۔ 22  اگست سے صفورہ کا رجسٹریشن منسوخ مانا جائے گا۔

پروگریس رپورٹ میں صفورہ کے سوپروائزر نے لکھا ہے کہ ان کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے۔ اس کے علاوہ صفورہ نے خاتون اسکالر کی حیثیت سے توسیع کی درخواست بھی نہیں دی۔

اسی دوران صفورہ نے ٹویٹر پر نشاندہی کی کہ کتنی جلد داخلہ کی منسوخی کو منظوری مل گئی۔ عام طورپر سست رفتار جامعہ انتظامیہ نے میرا داخلہ منسوخ کرنے میں برق رفتاری دکھائی ہے۔