دہلی

حجاب معاملہ: سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت

کرناٹک ہائی کورٹ نے 15 مارچ کو مسلم طالبات کے ایک گروپ کی طرف سے حجاب پہن کر داخلے سے انکار کرنے پر پری یونیورسٹی (پی یو) سرکاری کالج کے خلاف پیش درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کو کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر سماعت کرے گی جس میں کہاگیا تھا کہ اسلام میں حجاب پہننا لازمی عمل نہیں ہے جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کو برقرار رکھنے والے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف درخواستوں پر کل سماعت کرے گی۔

درخواست گزاروں نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو منسوخ کرنے اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے 15 مارچ کو مسلم طالبات کے ایک گروپ کی طرف سے حجاب پہن کر داخلے سے انکار کرنے پر پری یونیورسٹی (پی یو) سرکاری کالج کے خلاف پیش درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔

 چیف جسٹس رتوراج اوستھی کی سربراہی میں جسٹس کرشنا دکشٹ اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ نے یہ کہتے ہوئے ان درخواستوں کو خارج کر دیاتھاکہ حجاب پہننا اسلام کے تحت لازمی عمل نہیں ہے اور یہ آئین ہند کے آرٹیکل 25 کے دائرے میں نہیں آتا ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ کی بنچ نے یہ بھی کہا تھا کہ اسکول یونیفارم کا تعین صرف ایک معقول پابندی ہے، جو آئینی طور پر قابل قبول ہے اور طلبہ اس پر اعتراض نہیں کرسکتے ہیں۔ بنچ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کے پاس اس طرح کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار ہے اور حکومتی نوٹیفکیشن کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا ہے۔