تلنگانہ

بی آر ایس کے انتخابی منشور کا عنقریب اجراء: ہریش راؤ

ہریش راؤ نے کہا کہ متحدہ ریاست میں ضلع میدک اور توپران کی صورتحال قابل رحم تھی، ہر طرف کچرے کے انبیار تھے، سڑکیں خستہ حال تھیں۔ کوئی تعلیمی ادارے نہیں تھے

حیدرآباد: ریاستی وزیر فینانس وسینئر بی آر ایس قائد ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راؤ عنقریب، منعقد شدنی اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کا منشور جاری کریں گے۔ آج ضلع میدک کے توپران منڈل میں آچاریہ کونٹا لکشمن باپو جی کے مجسمہ کی نقاب کشائی کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کا انتخابی منشور تمام طبقات کیلئے خوشی ومسرت کا باعث ہوگا۔

متعلقہ خبریں
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
عمران خان سے بات چیت ممکن: اسحق ڈار
کانگریس اقتدار کے 100 دنوں میں 180 کسانوں کی خود کشی
سری لنکا دورہ کیلئے پاکستان کی ٹسٹ ٹیم کا اعلان، شاہین آفریدی کی واپسی
آٹو ڈرائیورس کو ماہانہ 15ہزار روپے الاونس دینے کا مطالبہ

ہریش راؤ نے کہا کہ کونڈا لکشمن باپو جی نے اپنی ساری زندگی حصول تلنگانہ، کمزور اور پسماندہ طبقات کی ترقی اور خوشحالی کیلئے وقف کردی تھی۔ جب کے سی آر نے تحریک تلنگانہ دوم کا آغاز کیا تو کونڈا لکشمن باپو جی نے تحریک چلانے اپنا گھر دیاتھا۔

 ان کے جذبہ اور قربانیوں کو یاد رکھتے ہوئے حکومت نے ان کی یوم پیدائش اور برسی تقاریب کوسرکاری سطح پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ ہارٹیکلچر یونیورسٹی کو کونڈا لکشمن باپوجی کے نام سے موسوم کیا گیا۔ آج حکومت ان کے افکار کو عملی روپ دینے میں مصروف ہے۔

 ہریش راؤ نے کہا کہ متحدہ ریاست میں ضلع میدک اور توپران کی صورتحال قابل رحم تھی، ہر طرف کچرے کے انبیار تھے، سڑکیں خستہ حال تھیں۔ کوئی تعلیمی ادارے نہیں تھے۔ مگر تشکیل تلنگانہ کے بعد بی آر ایس دور حکومت میں توپران ٹاؤن کی شبیہ بدل دی گئی ہے۔

 آج ایک ہی دن میں 50 کروڑ روپے مالیتی ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنی ترقی کے باوجود کانگریس قائدین کو کچھ نظر نہیں آرہا ہے۔

 محمد علی شبیر کی جانب سے ترقی کو جھٹلا نے اور جھوٹے بیانات دئیے جانے کو غیر مناسب حرکت قرار دیتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ بی آر ایس کے دور میں ترقی نہیں ہے۔

 اس علاقہ میں پانی کیلئے خواتین کو جن مشکلات سے گزرنا پڑا تھا اُس کو بھلا یا نہیں جاسکتا۔ آج ہر خاتون کے سی آر کو اپنے دل میں رکھتی ہے کیونکہ کے سی آر کی دور اندیش قیادت نے ہی پینے کے پانی کے مسئلہ کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کردیا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ آج دو ہزار روپے ماہانہ وظیفہ حاصل کررہی ہر خاتون کیلئے کے سی آر بڑے فرزند کی طرح ہیں۔ شادی مبارک اور کلیان لکشمی اسکیم سے استفادہ کررہی ہر لڑکی کیلئے کے سی آر ماموں کی طرح ہیں۔

 تلنگانہ کا ہر وہ شہری جس کو حکومت کی اسکیموں سے فائدہ پہنچا ہے وہ کے سی آر کا احسان مند ہے۔ کیونکہ کے سی آر عوام پر ور قائد ہیں مگر عقل کے اندھے اپوزیشن قائدین دانستہ طور پر کے سی آر کو گالیاں دے رہے ہیں۔

 انہوں نے عوام سے جاننا چاہا کہ وہ اخلاق سے عاری اپوزیشن چاہتے ہیں یا غریب عوام کے ہمدرد، خواتین کو مسائل سے آزاد کرتے ہوئے پروقار باعزت زندگی بسر کرنے کے قابل بنانے کیلئے شب و روز محنت کررہے کے سی آر چاہئے۔ اہوں نے عوام کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں بھی کے سی آڑ کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔