دہلی

عام آدمی پارٹی رکن اسمبلی امانت اللہ خان گرفتار

اوکھلا کے رکن اسمبلی کو آج دوپہر 12 بجے اس کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لئے بلایا گیا تھا، جو 2020 میں انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا۔

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو اینٹی کرپشن بیورو نے گرفتار کرلیا ہے۔

قبل ازیں، دن میں ان سے پوچھ گچھ کی گئی، پھر اس کے بعد ان کے گھر پر چھاپے مارے گئے اور شام تک دہلی اینٹی کرپشن بیورو نے انہیں دہلی وقف بورڈ میں مبینہ غیر قانونی تقررات سے متعلق دو سال پرانے بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کرلیا۔

اوکھلا کے رکن اسمبلی کو آج دوپہر 12 بجے اس کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لئے بلایا گیا تھا، جو 2020 میں انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا۔

اینٹی کرپشن بیورو کے دفتر سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کے طور پر کام کرتے ہوئے تمام اصولوں اور حکومتی رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی اور بدعنوانی اور جانبداری کے الزامات کے ساتھ 32 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا۔ دہلی وقف بورڈ کے اس وقت کے سی ای او نے واضح طور پر بیان دیا تھا اور ایسی غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف میمورنڈم بھی جاری کیا تھا۔

اینٹی کرپشن یونٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس کی سرچ ٹیم پر ان کی رہائش گاہ کے باہر امانت اللہ خان کے رشتہ داروں اور دیگر جاننے والوں نے حملہ کیا۔

اے سی بی کا مزید دعویٰ ہے کہ عام آدمی پارٹی لیڈر نے دہلی وقف بورڈ کے فنڈز کا غلط استعمال کیا جس میں دہلی حکومت کی جاری کردہ گرانٹ بھی شامل ہے۔

اے سی بی نے ان کی قیام گاہ سے 24 لاکھ روپے کے ساتھ ساتھ دو غیر قانونی اور بغیر لائسنس کے ہتھیار بھی ضبط کئے۔