دہلی

کانگریس صدارتی الیکشن‘ سی ڈبلیو سی کی منظوری کا انتظار

درج فہرست ذاتوں کے بعض قائدین میں جنہیں پارٹی صدر بنایا جاسکتا ہے‘ سشیل کمار شنڈے‘ ملیکارجن کھڑگے اور میرا کمار شامل ہیں۔ ملیکارجن کھڑگے‘ راہول گاندھی کے بااعتماد قائد ہیں۔ وہ کرناٹک الیکشن میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔

نئی دہلی: سنٹرل الیکشن اتھاریٹی(سی ای اے) کو پارٹی کے تنظیمی انتخابات کے لئے کانگریس ورکنگ کمیٹی(سی ڈبلیو سی) کی منظوری کا انتظار ہے۔ ذرائع نے ہفتہ کے دن یہ بات بتائی۔ سی ای اے نے فہرست رائے دہندگان کی تیاری کا عمل مکمل کرلیا ہے۔ پارٹی کے بیشتر قائدین کا احساس ہے کہ راہول گاندھی کو پارٹی کی کمان سنبھال لینی چاہئے لیکن ان کی طرف سے ابھی تک کچھ واضح نہیں ہے۔

 راہول گاندھی نے 2019کی انتخابی شکست کے بعد پارٹی کی صدارت چھوڑدی تھی۔ کانگریس عارضی طورپر سونیا گاندھی کو پارٹی صدر برقرار رکھنے اور ہر زون کے لئے ایک کارگزار صدر مقرر کرنے کے بی پلان پر بھی غور کررہی ہے۔ ایک اور نام سونیاگاندھی کے وفادار اشوک گہلوت (چیف منسٹر راجستھان) کا سننے میں آرہا ہے۔

 کہا جاتا ہے کہ انہوں نے یہ عہدہ قبول کرنے سے انکارکردیا ہے اور زور دیا ہے کہ راہول گاندھی کو پھر سے پارٹی صدر بن جانا چاہئے۔ کانگریس شیڈول 21  اگست سے شروع ہونا ہے لیکن سی ڈبلیو سی کی میٹنگ ابھی تک طلب نہیں کی گئی۔

 درج فہرست ذاتوں کے بعض قائدین میں جنہیں پارٹی صدر بنایا جاسکتا ہے‘ سشیل کمار شنڈے‘ ملیکارجن کھڑگے اور میرا کمار شامل ہیں۔ ملیکارجن کھڑگے‘ راہول گاندھی کے بااعتماد قائد ہیں۔ وہ کرناٹک الیکشن میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی صدر راہول گاندھی نے ریاستی یونٹس کے ساتھ سلسلہ وار میٹنگس کا پروگرام بنایا ہے۔

 وہ عام انتخابات سے قبل ہر ضلع کا دورہ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ راہول گاندھی‘ غیرگاندھی کو پارٹی صدر بنانے پر زور دے رہے ہیں جس کی وجہ سے پارٹی مخمصہ میں ہے۔ ان کے قریبی قائدین انہیں منانے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ پھر سے پارٹی کی کمان سنبھال لیں۔

 کانگریس ورکنگ کمیٹی ارکان کئی مرتبہ راہول گاندھی سے اپیل کرچکے ہیں کہ وہ پارٹی صدر بن جائیں لیکن انہوں نے گرمجوشی نہیں دکھائی۔ پردیش کانگریس صدور‘ نائب صدر‘ خازن‘ پی سی سی عاملہ اور اے آئی سی سی ارکان کا الیکشن 20  اگست تک مکمل ہوجانا تھا۔ اے آئی سی سی صدر کا الیکشن 21  اگست اور 20  ستمبر کے درمیان ہونا ہے۔