دہلی

منیش سیسودیا کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سیسودیا کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آبکاری پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کی رٹ پٹیشن کو منگل کو خارج کر دیا۔

متعلقہ خبریں
ای ڈی کیس، کویتا کو راحت
منیش سسوڈیہ کو تہاڑ جیل سے ایل این جے پی لے جایاگیا
شیوکمار کو راحت، سی بی آئی کی عرضی خارج
سسوڈیہ کی 103 دن بعد علیل بیوی سے جیل میں ملاقات
مسلم کوٹہ کو ختم کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا گیا:حکومت کرناٹک

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سیسودیا کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کردیا۔

عرضی مسترد کرتے ہوئے بنچ نے کہا، "اس سے بہت ہی غلط نظیر قائم ہوگی ۔ صرف اس لیے کہ دہلی میں ایک واقعہ پیش آیا تھا، جس پر ہم سے رابطہ کیا گیا۔”

بنچ کی صدارت کرتے ہوئے جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کرسکتے ہيں۔

سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ عدالت عظمیٰ نے پہلے صحافیوں ارنب گوسوامی اور ونود دوا کے معاملے میں مداخلت کی تھی۔

اس پر جسٹس چندر چوڑ نے کہا کہ ارنب گوسوامی کا معاملہ بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سپریم کورٹ میں آیا تھا۔ ونود دوا کے معاملے میں حقائق اور حالات بالکل مختلف تھے۔ کووڈ-19 کے دوران، عدالت نے مسٹر دوا کے معاملے میں مداخلت کی تھی۔

دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے پیر کے روز مسٹر سیسودیا کو 4 مارچ تک مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ دہلی کی 2021-2022 کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزامات میں مسٹر سیسودیا نے اپنی گرفتاری اور پانچ دن کی سی بی آئی حراست کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

منگل کی صبح جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے ‘خصوصی تذکرہ’ کے دوران سینئر وکیل سنگھوی نے مسٹر سیسودیا کی عرضی پر فوری سماعت کی استدعا کی۔ فوری سماعت کی عرضی کو قبول کرتے ہوئے بنچ نے کہا کہ وہ تقریباً 3:50 بجے سماعت کرے گی۔

دہلی کے راؤز ایونیو میں ایم کے ناگپال کی عدالت نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد مسٹر سیسودیا کو، سی بی آئی کی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

عام آدمی پارٹی لیڈر سیسودیا کی تحویل کے لیے سی بی آئی کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے 4 مارچ کو دوپہر 2 بجے ملزم کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔