دہلی

عصری ٹکنالوجی کا غلط استعمال انتہائی خطرناک: ایس جئے شنکر

وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے بدلتی ہوئی عالمی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کو عصری ٹکنالوجی کے بے جا استعمال کے امکانات کے تدارک کے لئے اجتماعی طورپر جدوجہد کرنی چاہئے۔

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے بدلتی ہوئی عالمی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کو عصری ٹکنالوجی کے بے جا استعمال کے امکانات کے تدارک کے لئے اجتماعی طورپر جدوجہد کرنی چاہئے۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے ایس جئے شنکر نے کہا ہے کہ دہشت گردی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں عالمی سطح پر تدارک کے اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ بن گئی ہے جس کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک اور نمائندے‘ کونسل کے دوسرے اجلاس میں شرکت کررہے ہیں جس کا نئی دہلی میں انعقاد عمل میں آرہا ہے۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ہندوستان کے عزائم اور اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ملک نے دہشت گردوں اور ان کے عزائم کو ناکام بنانے کا تہیہ کرلیا ہے۔

وزیر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ نئی دہلی اس سلسلہ میں ممکنہ اشتراک و تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے ہندوستان رضاکارانہ طورپر نصف ملین ڈالرس اقوام متحدہ ٹرسٹ فنڈ میں دینے کے لئے تیار ہے۔ جئے شنکر نے کہا ہے کہ ٹکنالوجی کا استعمال بامقصد کیا جانا چاہئے لیکن دہشت گرد اور عسکریت پسند اس کا ناجائز استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے دہشت گرد گروپس کی جانب سے عسکریت ٹکنالوجی کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کو صورت ِ حال سے نمٹنے کے لئے اجتماعی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمس دہشت گردوں اور انتہاپسند گروپس کے لئے ٹول کٹ بن گئے ہیں۔

انہوں نے دہشت گردی کو انسانیت کے لئے ایک بڑا خطرہ قراردیا اور کہا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کا تدارک اجتماعی جدوجہد کے ذریعہ ہی کیا جاسکتا ہے۔

جئے شنکر نے 26/11ممبئی حملوں کو دہشت گردوں کے نیٹ ورک اور عصری ٹکنالوجی کے استعمال کا نتیجہ قراردیا اور کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے ڈرونس کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ اس طرح کی صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے عالمی سطح پر کوشش کی جانی چاہئے۔