دہلی

کانگریس سے غلام نبی آزاد کی ناراضگی ختم

پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے مانا کہ اختلافات ہیں لیکن بی جے پی کے خلاف پارٹی متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اختلافات کو نہیں چھپارہا ہوں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ مل جل کر آگے بڑھا جائے اور ہر کوئی اس پر آمادہ ہے۔

نئی دہلی: سابق قائد اپوزیشن و سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر غلام نبی آزاد نے جو راجیہ سبھا کے لئے نامزد نہ کئے جانے کے بعد سے پارٹی سرگرمیوں سے دور رہے تھے‘ چہارشنبہ کے دن ایک میٹنگ میں شرکت کی جو جموں وکشمیر میں ریاستی الیکشن اور صدر پردیش کانگریس کے تقرر پر تبادلہ خیال کے لئے طلب کی گئی تھی۔

 صدر جموں وکشمیر کانگریس غلام احمد میر مستعفی ہوچکے ہیں۔ گروپ 23 قائدین میں ایک غلام نبی آزاد کانگریس میں اصلاحات پر زور دیتے رہے ہیں۔ انہیں گزشتہ ماہ راجیہ سبھا کے لئے نامزد نہیں کیا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ پارٹی پروگرامس سے دور رہے تھے۔ اُس وقت اس کی ظاہری وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

جموں وکشمیر میں غلام نبی آزاد کے حامی چاہتے تھے کہ غلام احمد میر کو ہٹادیا جائے اور غلام نبی آزاد کے کسی قریبی آدمی کو اس عہدہ پر لایا جائے۔ پہلا مطالبہ قبول کرلیا گیا۔ اب پارٹی دوسرے پر غور کرے گی۔ پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے مانا کہ اختلافات ہیں لیکن بی جے پی کے خلاف پارٹی متحد ہے۔

 انہوں نے کہا کہ میں اختلافات کو نہیں چھپارہا ہوں لیکن اب وقت آگیا ہے کہ مل جل کر آگے بڑھا جائے اور ہر کوئی اس پر آمادہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غلام نبی آزاد نے جموں و کشمیر میں پارٹی کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔