دہلی

یٰسین ملک کی بھوک ہڑتال ختم

ممنوعہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے 56 سالہ صدر یٰسین ملک ایک دہشت گردی فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، ڈائرکٹر جنرل محابس سندیپ گوئل کی درخواست پر انہوں نے اپنی بھوک ہڑتال کو دو ماہ کے لیے مؤخر کردیا۔

نئی دہلی: کشمیری علیحدگی پسند لیڈر یٰسین ملک جو گزشتہ 10 دن سے تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال کررہے تھے، آج انہیں حکام کی جانب سے یہ بتانے کے بعد کہ ان کے مطالبات متعلقہ حکام کو روانہ کردیئے گئے ہیں، انہوں نے بھوک ہڑتال ختم کردی۔ جیل حکام نے یہ بات بتائی۔

 روبیہ سعید اغوا کیس جس میں وہ ایک ملزم ہیں، کی سماعت کے لیے انہیں جموں کی عدالت میں شخصی طور پر پیش ہونے کی اجازت پر مرکز کی جانب سے جواب نہ ملنے کے بعد ملک نے 22 جولائی سے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔

ممنوعہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے 56 سالہ صدر ایک دہشت گردی فنڈنگ کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، ڈائرکٹر جنرل محابس سندیپ گوئل کی درخواست پر انہوں نے اپنی بھوک ہڑتال کو دو ماہ کے لیے مؤخر کردیا۔ ڈائرکٹر جنرل نے ملک کو بتایا کہ ان کے مطالبات کو متعلقہ حکام کو روانہ کیا گیا ہے اور اس بارے میں فیصلہ سے انہیں مطلع کیا جائے گا۔

جیل کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ درایں اثناء ملک کو 26 جولائی کو بلڈ پریشر میں کمی زیادتی ہونے کے بعد آر ایم ایل ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا۔ 29 جولائی کو ملک جیل کو واپس لوٹے، تاہم ملک نے ہاسپٹل کے ڈاکٹروں کو ایک مکتوب پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنا علاج کرانا نہیں چاہتے۔