دہلی

گوگل پر 1337.76 کروڑ روپئے کا جرمانہ

سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز نیشنل کمپنی لااپیلیٹ ٹریبونل(این سی ایل اے ٹی) کے فیصلہ کے خلاف گوگل کی طرف سے داخل کی گئی اپیل کی سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے روز نیشنل کمپنی لااپیلیٹ ٹریبونل(این سی ایل اے ٹی) کے فیصلہ کے خلاف گوگل کی طرف سے داخل کی گئی اپیل کی سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی جس نے مبینہ مخالف مسابقتی عمل کی پاداش میں مسابقتی کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) کے ذریعہ اُس پر عائد کیے گئے 1337.76 کروڑ روپئے کے جرمانہ پر روک لگانے سے انکار کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
یو ٹیوب اور گوگل کو ہائی کورٹ کی نوٹس
دبئی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اب ایک لاکھ درہم جرمانہ
اے آئی بی اے کا گوگل کے خلاف مودی کو مکتوب
گوگل، ببل ٹی کی مقبولیت کا جشن منا رہا ہے
ڈیجیٹل بھکاریوں پر 10 ہزار درہم جرمانہ ہوگا

گوگل کی پیروی کررہے سینئر وکیل اے ایم سنگھوی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی زیرصدارت بنچ پر اس معاملہ کا تذکرہ کیا۔ سنگھوی نے دعویٰ کیا کہ سی سی آئی نے غیرمعمولی ہدایات صادر کی ہیں اور تعمیل کی تاریخ 19 جنوری مقرر کی گئی ہے، حالانکہ اپیل دسمبر میں دائر کی گئی تھی۔

سنگھوی نے کہا کہ میں جمعہ کے لیے (کیس کی فہرست) مانگ رہا ہوں۔ بنچ جس میں جسٹس پی ایس نرسمہا بھی شامل تھے، کہا کہ ہم اسے پیر کو رکھیں گے۔ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ حکم کی تعمیل کی تاریخ 19 جنوری ہے، ورنہ یہ معاملہ بے نتیجہ ہوجائے گا۔

این سی ایل اے ٹی سے دھکہ لگنے کے بعد گوگل نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔ این سی ایل اے ٹی نے اینڈرائڈ موبائل ڈیوائس ایکو سسٹم کیس میں متعدد مارکٹوں میں غالب موقف کے غلط استعمال کے نتیجہ میں سی سی آئی کے حکم پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا۔

جاریہ ماہ کے اوائل میں یہ نوٹ کرنے کے بعد کہ گوگل نے گزشتہ سال دسمبر میں سی سی آئی کے اکتوبر میں صادر کردہ حکم کے خلاف اپیل دائر کی ہے، این سی ایل اے ٹی نے حکم ِ التوا جاری کرنے کے لیے کوئی عجلت محسوس نہیں کی حالانکہ سی سی آئی نے گوگل کو جرمانہ کی رقم کا 10 فیصد حصہ ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔