دہلی

2024میں بی جے پی اور عام آدمی پارٹی میں راست مقابلہ

سسوڈیا نے کہا کہ پنجاب الیکشن کے بعد کجریوال قومی سطح پر ایک متبادل کے طورپر ابھرے ہیں اور بی جے پی کی اصل پریشانی یہی ہے۔ آبکاری پالیسی میں بے قاعدگیاں یا کوئی اسکام بی جے پی کے لئے مسئلہ نہیں ہے۔ اسے اصل پریشانی کجریوال کے بڑھتے قد سے ہے۔

نئی دہلی: ڈپٹی چیف منسٹر دہلی منیش سسوڈیہ نے ہفتہ کے دن دعویٰ کیا کہ 2024کے عام انتخابات میں راست مقابلہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان ہوگا۔ انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ یہ الیکشن وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر دہلی و عام آدمی پارٹی قائد اروند کجریوال کے درمیان ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی الیکشن کے بعد کجریوال قومی سطح پر ایک متبادل کے طورپر ابھرے ہیں اور بی جے پی کی اصل پریشانی یہی ہے۔ آبکاری پالیسی میں بے قاعدگیاں یا کوئی اسکام بی جے پی کے لئے مسئلہ نہیں ہے۔ اسے اصل پریشانی چیف منسٹر اروند کجریوال کے بڑھتے قد سے ہے۔

منیش سسوڈیہ نے یہ ریمارکس نئی آبکاری پالیسی کے سلسلہ میں ان کے بنگلہ اور دیگر مقامات پر سی بی آئی دھاوے کے ایک دن بعد کئے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سی بی آئی دھاوے کے ذریعہ اروند کجریوال کا راستہ روکنے کی سازش کی جارہی ہے۔

 ڈپٹی چیف منسٹر دہلی نے کہا کہ میں کسی بھی کرپشن میں ملوث نہیں ہوں۔ میری غلطی صرف یہ ہے کہ میں اروند کجریوال حکومت میں وزیر تعلیم ہوں۔ امکان ہے کہ سی بی آئی مجھے 3-4 دن میں گرفتار کرلے لیکن ہم گھبرائیں گے نہیں۔ بی جے پی والے ہمیں روک نہیں سکتے۔

2024 کا الیکشن‘ عام آدمی پارٹی بمقابلہ بی جے پی ہوگا۔ منیش سسوڈیہ نے کہا کہ میں نے ایسے قائد کے طورپر خود کو منوایا ہے جو دہلی کا نظام ِ تعلیم اور ہیلت کیرسسٹم بہتر بناتے ہوئے عوام کے لئے کام کرتا ہے۔ آبکاری پالیسی جس پر سارا تنازعہ پیدا کیا گیا ہے‘ بہترین پالیسی ہے۔

 گجرات میں آبکاری پالیسی کے ذریعہ تقریباً 10 ہزارکروڑ روپے کا غبن ہوا۔ بی جے پی والوں کو اگر اس کی فکر ہوتی تو سی بی آئی اور ای ڈی گجرات کے رخ کرتے۔ بی جے پی والوں کو اگر کرپشن کی حقیقت میں پرواہ ہے تو ای ڈی اور سی بی آئی کو چاہئے کہ وہ بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی تحقیقات کریں جہاں پر بھاری بارش کی وجہ سے گڑھے پڑگئے ہیں۔

کجریوال ہر لحاظ سے ملک کو ترقی دینے کی سوچتے ہیں جبکہ وزیراعظم نریندر مودی کی سوچ یہ ہوتی ہے کہ غیربی جے پی حکومتوں کو کیسے گرایا جائے۔ منیش سسوڈیہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کے سب سے بڑے اخبار نیویارک ٹائمس نے 18  اگست کو اپنے صفحہ اول پر دہلی کے ایجوکیشن ماڈل کو جگہ دی۔

دیڑھ سال قبل ایک اور اسٹوری چھپی تھی جو دریائے گنگا کے کنارے ہزاروں چتائیں جلانے سے متعلق تھی۔ وہ ہم سبھی کے لئے شرمناک تھی۔ وزیراعظم مودی اور اروند کجریوال میں یہی فرق ہے۔ کجریوال کسی کو ایمانداری سے کام کرتا دیکھتے ہیں تو اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں لیکن بی جے پی والے روڑے اٹکانے کی سازش کرتے ہیں۔