دہلی

بلقیس بانو کیس‘ سپریم کورٹ کی جج نے خود کو سماعت سے علیحدہ کرلیا

جسٹس بیلا ترویدی نے خود کو کیس کی سماعت سے الگ کرلیا۔ بلقیس بانو نے سپریم کورٹ کے 13 مئی کے فیصلہ کو چیلنج کیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ اس کیس میں گجرات کی 1992 کی سزا معافی پالیسی کے بجائے مہاراشٹرا کی پالیسی لاگو کی جانی چاہئے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کی جج بیلا ایم ترویدی نے منگل کے دن بلقیس بانو کی درخواست کی سماعت سے خود کو علیحدہ کرلیا۔

بلقیس بانو نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اس کی اجتماعی عصمت ریزی اور اس کے ارکان خاندان کو قتل کرنے والے 11 خاطیوں کی رہائی کے خلاف درخواست داخل کی تھی۔ معاملہ جسٹس اجئے رستوگی اور جسٹس بیلا ترویدی کی بنچ پر آیا۔

جسٹس بیلا ترویدی نے خود کو کیس کی سماعت سے الگ کرلیا۔ بلقیس بانو نے سپریم کورٹ کے 13 مئی کے فیصلہ کو چیلنج کیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ اس کیس میں گجرات کی 1992 کی سزا معافی پالیسی کے بجائے مہاراشٹرا کی پالیسی لاگو کی جانی چاہئے کیونکہ کیس کی سماعت گجرات میں نہیں بلکہ مہاراشٹرا میں ہوئی تھی۔