دہلی

بلقیس بانو کیس، مرکز اور حکومت گجرات کونوٹس

سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کی درخواست پر پیر کے دن مرکز‘ حکومت ِ گجرات اور دیگر سے جواب مانگا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کی درخواست پر پیر کے دن مرکز‘ حکومت ِ گجرات اور دیگر سے جواب مانگا۔

متعلقہ خبریں
بلقیس بانو کیس کے ایک اور مجرم کی پیرول منظور
منی پور میں 2 خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے کا واقعہ، اجتماعی عصمت ریزی کا الزام
گودھرا ٹرین آتشزنی کیس، ضمانت درخواستوں کی آج سماعت
سپریم کورٹ کاحکم طاقتور پیغام: کے کویتا
بلقیس بانو کیس، 9 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں بحث

بلقیس نے اس کی اجتماعی عصمت ریزی اور اس کے 7 ارکان خاندان کے قتل کے 11 خاطیوں کی سزا معافی کو چیلنج کیا ہے۔ معاملہ 2002کے مابعد گودھرا فسادات کیس سے جڑا ہے۔

جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگارتنا پر مشتمل بنچ نے معاملہ کی سماعت 18 اپریل کو مقرر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کئی مسائل ہیں اور تفصیل سے سماعت کی ضرورت ہے۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے مرکز‘ حکومت ِ گجرات اور خاطیوں کو نوٹس جاری کی۔

اس نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اگلی تاریخ سماعت پر فائلوں کے ساتھ تیار رہے۔ بنچ نے کہا کہ وہ جذبات سے مغلوب نہیں ہوگی اور صرف ازروئے قانون کارروائی کرے گی۔

4 جنوری کو جسٹس اجئے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے بلقیس بانو اور دیگر کی داخل کردہ درخواست کی سماعت شروع کی تھی تاہم جسٹس بیلا ایم ترویدی نے کوئی وجہ بتائے بغیر خود کو اس کیس سے الگ کرلیا۔