دہلی

راجیہ سبھا میں بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان تصادم جاری

ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے رول 267 کے تحت دیے گئے پانچ نوٹس کو مسترد کرنے کا اعلان کیا، جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اپنی نشستوں سے شور مچانا شروع کردیا۔

نئی دہلی: حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اہم اپوزیشن کانگریس کے ارکان ایک دوسرے کے خلاف مسلسل تصادم اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی جمعہ کو تقریباً 40 منٹ تک نہیں چل سکی ۔

متعلقہ خبریں
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
ایرانی فورسس اور افغان طالبان کے مابین تنازعہ
سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری
صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے بنگلہ پر دھاوا
بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری

ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے رول 267 کے تحت دیے گئے پانچ نوٹس کو مسترد کرنے کا اعلان کیا، جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اپنی نشستوں سے شور مچانا شروع کردیا۔

دریں اثنا، کانگریس کے پرمود تیواری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کی تقریر کا جو حصہ جسے کارروائی سے ہٹا دیا گیا ہے، قواعد کے خلاف ہے۔ اس لیے اس حصے کو کارروائی میں شامل کیا جائے۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وشوم نے کہا کہ اگر اپوزیشن لیڈر کوئی سنجیدہ معاملہ اٹھانا چاہتی ہے تو اسے اٹھانے کی اجازت ہونی چاہئے۔

 انہوں نے کہا کہ وہ چیئرمین کے عہدے کے وقار کو جانتے ہیں۔ چیئرمین کو ریفری کے کردار میں رہنا چاہیے لیکن بعض اوقات وہ کھلاڑی کے کردار میں آجاتے ہیں۔

اس کے بعد مسٹر کھڑگے کچھ کہنے کے لیے کھڑے ہوئے، جس کی بی جے پی اراکین نے اپنی نشستوں سے سخت مخالفت کی۔ چیئرمین نے حکمراں جماعت کے ارکان کے طرز عمل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل انہوں نے بجٹ پر بحث کرنے کی کوشش کی۔

وہ کسی طرف نہیں دیکھتے بلکہ آئین کو دیکھتے ہیں۔ قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ کل ایوان میں اپوزیشن کے کچھ سینئر لیڈروں کے کا ہتک آمیز سلوک تھا۔ وزیراعظم کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی ہوئی۔ ان کی پارٹی نے کل اپوزیشن لیڈر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ معافی مانگنے کے بعد ہی کارروائی چلے گی۔ اس کے بعد بی جے پی ارکان نے مودی-مودی کے نعرے لگانے شروع کردیئے۔

ہنگامہ کے دوران ہی مسٹر کھڑگے نے کہا کہ ہمارا غصہ کرسی پر نہیں حکومت پر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تقریر کے چھ نکات میں کوئی غیر پارلیمانی لفظ نہیں ہے جو کارروائی سے نکالے گئے ہیں۔

 اس کے بعد کانگریس ارکان نے ہنگامہ شروع کردیا۔ اس دوران کانگریس کے ارکان نے ہنڈن برگ رپورٹ کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ شور شرابے کے درمیان چیئرمین نے وقفہ صفر کا اعلان کیا اور اس دوران کچھ ارکان نے اپنے مسائل اٹھائے۔