دہلی

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کو رہا نہیں کیا گیا: ایس ایف آئی

گجرات میں 2002 فسادات پر بی بی سی کی متنازعہ دستاویزی فلم کی چہارشنبہ کے دن جامعہ ملیہ اسلامیہ میں نمائش کا اہتمام کرنے پر تحویل میں لئے گئے 13 طلباء کو پولیس کی جانب سے ہنوز رہا نہیں کیا گیا۔

نئی دہلی: گجرات میں 2002 فسادات پر بی بی سی کی متنازعہ دستاویزی فلم کی چہارشنبہ کے دن جامعہ ملیہ اسلامیہ میں نمائش کا اہتمام کرنے پر تحویل میں لئے گئے 13 طلباء کو پولیس کی جانب سے ہنوز رہا نہیں کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
ہریتک روشن کی فلم ’فائٹر‘ کا فرسٹ لک ریلیز
جونیئر این ٹی آر کی فلم ’ دیورا‘ کا فرسٹ لک ریلیز
شاہ رخ خان کی فلم جوان کا نیا پوسٹر ریلیز
گروپI مینس کے پیاٹرن کو منظوری
شاہ رخ خان کی فلم پٹھان کا ٹریلرریلیز

اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے یہ دعویٰ کیا۔ دہلی پولیس کی جانب سے بائیں بازوکے تائیدی ادارے کی طرف سے جمعرات کے دن کئے گئے دعوے پر فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔

حکومت نے حال میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ”انڈیا دی مودی کویسچن“ کے زیر عنوان دستاویزی فلم کے رابطے روکنے کی ہدایت دی تھی۔ وزارت امور خارجہ دستاویزی فلم کو ایک پروپگنڈے کے حصہ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا گیا۔ جس میں مقصد کا فقدان ہے اور اس سے نوآبادیاتی ذہنی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔

مذکورہ دستاویزی فلم کی نمائش سے گھنٹوں قبل اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے اراکین کی تحویل کے خلاف چہارشنبہ کے دن یونیورسٹی کی گیٹ کے باہر اکھٹا ہونے والے کئی طلباء کو حراست میں لیا گیا۔

ایس ایف آئی نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے چہارشنبہ کی شام تحویل میں لئے گئے بیشتر طلباء کو رہا کیا گیامگر 13 طلباء ہنوز تحویل میں ہیں۔

ایس ایف آئی کی جانب سے چہارشنبہ کے دن انڈیا دی مودی کویسچن کی نمائش کا اعلان کیا گیا تھا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ 13 کے منجملہ 4 طلباء جن میں ایس ایف آئی کے جامعہ یونٹ کے سکریٹری عزیز، ایس ایف آئی جنوبی دہلی علاقے کے نائب صدر نویدیا اور ایس ایف آئی یونٹ کے اراکین ابھی رام نیز تیجاز کو چہارشنبہ کی صبح تحویل میں لیا گیا۔

مزید کہا گیا ہے کہ یہ تمام جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء ہیں۔ 4 طلباء کو چہارشنبہ کی صبح تحویل میں لیا گیا انہیں تحویل لئے جانے کے بعد 24 سے زائد گھنٹے ہوچکے ہیں۔