دہلی

این سی پی قائد محمد فیصل کی لوک سبھا رکنیت بحال

این سی پی قائد پی پی محمد فیصل کی لوک سبھا رکنیت چہارشنبہ کے دن بحال کردی گئی۔ ایک فوجداری کیس میں سزا پر کیرالا ہائی کورٹ کے روک لگانے کو بنیاد بناکر ان کی رکنیت بحال کی گئی۔

نئی دہلی: این سی پی قائد پی پی محمد فیصل کی لوک سبھا رکنیت چہارشنبہ کے دن بحال کردی گئی۔ ایک فوجداری کیس میں سزا پر کیرالا ہائی کورٹ کے روک لگانے کو بنیاد بناکر ان کی رکنیت بحال کی گئی۔

محمد فیصل سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے کہ اقدام قتل کیس میں ان کی سزا معطل ہونے کے باوجود ان کی رکنیت بحال نہیں کی گئی۔ وہ نااہل قرارپانے سے قبل حلقہ لوک سبھا لکشادویپ کی نمائندگی کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 25جنوری کو کیرالا ہائی کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگائی تھی۔ اس حقیقت کے باوجود لوک سبھا سکریٹریٹ نے انہیں نااہل قراردینے کا اعلامیہ واپس نہیں لیا۔ اقدام ِ قتل کیس میں محمد فیصل کو 10 سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد ان کی لوک سبھا کی رکنیت رد ہوگئی تھی۔

پی ٹی آئی کے بموجب سپریم کورٹ نے آج این سی پی قائد محمد فیصل کی درخواست کی یکسوئی کردی۔ جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگ رتنا پر مشتمل بنچ نے لوک سبھا سکریٹریٹ کے اعلامیہ کو ریکارڈ پر لیا۔

سینئر وکیل اے ایم سنگھوی‘ فیصل کی طرف سے پیش ہوئے اور انہوں نے اعلامیہ عدالت کے سامنے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اب رکنیت بحال ہوگئی ہے لہٰذا ان کی درخواست اب بے جان ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوک سبھا سکریٹریٹ کو نااہلی واپس لینے 2 ماہ لگے۔ محمد فیصل کو 13 جنوری کو نااہل قراردیا گیا تھا۔

2009 کے لوک سبھا الیکشن کے دوران محمد صالح کو قتل کرنے کی کوشش پر انہیں اور دیگر 3 افراد کو سیشن کورٹ نے 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی اور فی کس ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ مرکزی وزیر پی ایم سعید مرحوم‘ محمد صالح کے خسر تھے۔