بھارت

بیرونی ممالک میں ہندوستانی طلبہ پر حملوں اور قتل کی وارداتوں میں اضافہ

بیرونی ممالک میں ہندوستانی طلبہ پر حملوں اور قتل کی وارداتوں میں اضافہ کے خلاف حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں این ایس یوآئی کی جانب سے انوکھا احتجاج کیاگیا۔

حیدرآباد: بیرونی ممالک میں ہندوستانی طلبہ پر حملوں اور قتل کی وارداتوں میں اضافہ کے خلاف حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں این ایس یوآئی کی جانب سے انوکھا احتجاج کیاگیا۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
کینیڈا کا اسٹڈی پرمٹ اپلیکیشن سے متعلق اہم فیصلہ
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم
رضا احمد خان کوجواہر لال نہرو یونیورسٹی کی جانب سے پی ایچ ڈی کی ڈگری
حیدرآباد کومشترکہ صدر مقام برقرار رکھنے کا مطالبہ،ہائی کورٹ میں عرضی

این ایس یو آئی سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے درخت کی شاخوں پر پلے کارڈس باندھ کر کل شب یہ انوکھااحتجاج کیا۔درختوں پر روشنیاں بھی کی گئیں تاکہ یہ پلے کارڈس واضح طورپر نظرآئیں۔

ان پلے کارڈس میں لکھاگیا ہے کہ وشواگروکہاں ہیں؟ایک پلے کارڈپرلکھاگیا ہے کہ اب تک امریکہ میں 450ہندوستانی طلبہ کی موت ہوئی ہے۔ساتھ ہی نسل پرستی کی بھی مذمت کی گئی۔

این ایس یوآئی کے طلبہ نے بعد ازاں یونیورسٹی کے احاطہ میں بھی احتجاج کیا۔صدراین ایس یو آئی تلنگانہ بالموری وینکٹ نے اس سلسلہ میں ویڈیوز کو سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔انہوں نے س خصوص میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہاکہ اب تک بیرونی سرزمین پر تقریبا 403ہندوستانی طلبہ کو ہلاک کیاگیا۔

مرکزی حکومت ان معاملات پر خاموش بیٹھی ہے اور کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے جس سے بیرونی ممالک میں اعلی تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلبہ کو مزید مشکل صورتحال کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔

انہوں نے بی جے پی حکومت کے اس خصوص میں رویہ کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزارت خارجہ فوری طورپر کارروائی کرے۔این ایس یو آئی کا یہ احتجاج ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم پر امریکہ میں حملہ کیاگیا۔

شکاگو میں حیدرآبادی طالب علم سید مظاہر علی پر یہ حملہ کرتے ہوئے ان کو زخمی کردیاگیا تھا جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔سید مظاہر الدین ایم ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے امریکہ گئے ہوئے تھے۔