حیدرآباد

غیرت کے نام پر قتل: حیدرآباد میں ایک شخص کا بیوی کے رشتہ داروں کے ہاتھوں قتل

ناموس قتل کے ایک مشتبہ کیس میں بین مذہبی شادی پر شہر کے مضافات میں ایک نوجوان کو موت کے گھاٹ اتاردیاگیا۔

حیدرآباد: ناموس قتل کے ایک مشتبہ کیس میں بین مذہبی شادی پر شہر کے مضافات میں ایک نوجوان کو موت کے گھاٹ اتاردیاگیا۔

نامعلوم افراد نے ہریش کو جو ڈی جے کا کام کرتا تھا‘سائبرآباد پولیس کمشنریٹ کے پیٹ بشیرآباد پولیس اسٹیشن کے حدود میں دولاپلی کے مقام پر جمعرات کے روز چاقو سے وار کرکے قتل کردیا‘ بعد میں لاش کی شناخت ہوئی۔

یہ نوجوان‘ اس علاقہ میں گزشتہ 6 ماہ سے مقیم تھا۔ اس سے قبل وہ‘ حیدرآباد کے یلاریڈی گوڑہ میں رہتا تھا جہاں وہ‘ ایک دوسری برادری کی لڑکی کے دام الفت میں گرفتار ہوگیا لیکن لڑکی کے گھر والوں نے شادی کی تجویز کو مسترد کردیا جس کے بعد ہریش دولاپلی منتقل ہوگیا تاہم وہ چوری چھپے‘ لڑکی سے ملتا رہا اور بتایا جاتا ہے کہ دونوں نے راز داری میں شادی بھی کرلی۔

ہریش کے والدین نے اس قتل کے لئے لڑکی کے افراد خاندان کو مورد الزام ٹھہرایا۔ ان افراد کا الزام ہے کہ لڑکی کے رشتہ داروں نے ہی لڑکی کے سامنے ہریش کا قتل کردیا۔ قتل کے بعد لڑکی کو وہاں سے لے گئے۔

متاثرہ کے خاندان کی شکایت پر پولیس نے چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا اور ان سے پوچھ تاچھ کررہی ہے۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے گاندھی ہاسپٹل منتقل کردیا۔