دہلی

لوک سبھا میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی، کارروائی ملتوی

جیسے ہی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوال شروع کیا، اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر نشست کے سامنے ہنگامہ شروع کردیا۔ جواب میں حکمران جماعت کی جانب سے بھی نعرے بازی ہونے لگی۔

نئی دہلی: لوک سبھا میں ہندوستانی جمہوریت کی تذلیل کرنے اور ہنڈن برگ رپورٹ پر حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی کے باعث لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے بنگلہ پر دھاوا
مودی جگتیال میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے
لوک سبھا انتخابات: صرف ایک مسلم امیدوار
لوک سبھا الیکشن: ضابطہ اخلاق بہت جلد نافذ ہوگا: مرکزی وزیر کشن ریڈی

ایک بار التوا کے بعد جیسے ہی 2 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر نشست کے سامنے ہنگامہ شروع کردیا۔

اس کے جواب میں حکمران جماعت کی جانب سے بھی نعرے بازی شروع ہو گئی۔ ہنگامہ کے درمیان پریزائیڈنگ آفیسر ڈاکٹر کرت پریم بھائی سولنکی نے ضروری کاغذات ایوان میں پیش کئے۔

سولنکی نے اراکین سے اپنی اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پلے کارڈز لے کر ایوان میں آنا مناسب نہیں۔ پریزائیڈنگ افسر کی درخواست کے باوجود ہنگامہ نہ رکا تو ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔

اس سے پہلے جیسے ہی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوال شروع کیا، اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر نشست کے سامنے ہنگامہ شروع کردیا۔ جواب میں حکمران جماعت کی جانب سے بھی نعرے بازی ہونے لگی۔

جب ایوان میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی ہونے لگی تو اسپیکر نے ارکان کو پرسکون رہنے اور ایوان کی تقدس کا خیال رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے اپوزیشن ارکان کو تنبیہ کی کہ وہ تختیاں نہ لہرائیں تاہم ان کی باتوں کا ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

اسپیکر کی باتوں کا ان مشتعل ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا جو پلے کارڈ لہراتے رہے اور نعرے لگاتے رہے۔ ہنگامہ بڑھتے ہی مسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔