دہلی

تہاڑ جیل میں قیدی کے ساتھ سنگین بدفعلی ، انگلیاں توڑدی گئیں

عدالت نے قیدی کے الزامات اور اس کے وکیل کے سنگین نوعیت کے بیانات کا نوٹ لیتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل محابس کو نوٹس جاری کردی ہے۔ اس ضمن میں جیل حکام کو 10 دن کے اندر رپورٹ داخل کرنی ہوگی۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے ایک قیدی پر مبینہ حملہ کے سلسلہ میں تہاڑ جیل کے ڈائرکٹر جنرل (ڈی جی) کو نوٹس جاری کی ہے۔ قیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ جیل کے حکام اور ساتھی قیدیوں نے دو دن تک اس کے ساتھ بدفعلی کی ہے۔

 عدالت نے قیدی کے الزامات اور اس کے وکیل کے سنگین نوعیت کے بیانات کا نوٹ لیتے ہوئے ڈائرکٹر جنرل محابس کو نوٹس جاری کردی ہے۔ اس ضمن میں جیل حکام کو 10 دن کے اندر رپورٹ داخل کرنی ہوگی۔

 متاثرہ شخص کے وکیل ونئے شرما نے بتایا کہ ان کے موکل کو 8 دسمبر کو عدالتی تحویل میں دیا گیا تھا، جہاں کے حکام اور ساتھی قیدیوں نے دو دن تک باقاعدہ طور پر اس پر جنسی حملہ کیا اور اس کی طبّی حالت ابتر ہوگئی، بعد ازاں اسے جیل کے ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا، جہاں سے اسے لیڈی ہارڈنگ ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔

ملزم کے والدین کو اس سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، لیکن جب متاثرہ شخص نے جیل کے حکام کو بتایا کہ وہ ان کے خلاف شکایت کرے گا تو تبھی اس کے والدین کو 27 دسمبر کو اس سے ہاسپٹل میں ملاقات کرنے کی اجازت دی گی۔

 اس نے اپنے ارکانِ خاندان کو بتایا کہ جیل کے حکام اور قیدیوں نے نہ صرف اس پر جنسی حملہ کیا، بلکہ اس کے مقعد میں ایک آہنی سلاخ بھی داخل کی گئی۔ انہوں نے اس کے دنوں ہاتھوں کی انگلیاں بھی توڑ دیں۔

 عدالت نے وکیل شرما کی یہ بات سننے کے بعد کہا کہ جیل کے حکام کے خلاف الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔ اس نے ڈائرکٹر جنرل کو تحقیقات کرنے اور 10 دن کے اندر رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔