دہلی

سسوڈیہ جی! جیل مینول پڑھیں پتہ نہیں اگلا نمبر کس کا ہوگا: بی جے پی

بی جے پی نے ستیندر جین کاتہاڑ جیل کے سل سے ایک نیا ویڈیو جاری کیا۔ ویڈیو میں عاپ لیڈر کو سلاد، پھل اور کھانا کھاتے دکھایا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے ابھی تک اس ویڈیو کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

نئی دہلی: دہلی کے وزیر ستیندر جین کی جیل کی کوٹھری سے ویڈیو کو لے کر تنازعہ کے دوران عام آدمی پارٹی (عاپ) پر سخت تنقید کرتے ہوئے بی جے پی نے آج کہا کہ عاپ قائد منیش سسوڈیا کو چاہیے کہ وہ جیل مینول کا مطالعہ کریں، کیوں کہ آپ کو کبھی بھی یہ معلوم نہیں ہوتا کہ اگلی میزبانی کا موقع کسے حاصل ہوگا۔

بی جے پی نے ستیندر جین کاتہاڑ جیل کے سل سے ایک نیا ویڈیو جاری کیا۔ ویڈیو میں عاپ لیڈر کو سلاد، پھل اور کھانا کھاتے دکھایا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے ابھی تک اس ویڈیو کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ وزیر کی جانب سے ناکافی خوراک اور 28 کیلو وزن کم ہونے کی عدالت میں شکایت کے ایک دن بعد یہ ویڈیو کلپ جاری کیا گیا ہے۔

 جیل کے ذرائع نے بتایا کہ ستمبر اور اکتوبر میں تین دن کی فوٹیج وزیر کے دعووں کی صاف صاف نفی کرتی ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ وزیر کا وزن 28 کیلو کم نہیں ہوا، بلکہ درحقیقت جیل میں ان کا وزن 8 کیلو بڑھ گیا تھا۔

اس نئی ویڈیو کلپ نے دہلی کے بلدیاتی انتخابات کے دوران بی جے پی کو گولہ بارود فراہم کیا ہے اور اس سے پہلے جاری کردہ ویڈیو جس میں محروس وزیر کو مالش کرواتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، اس پر دونوں جماعتوں کے درمیان لفظی جنگ ہنوز جاری ہے۔

 عام آدمی پارٹی نے جیل میں وزیر کے لیے خصوصی سہولتوں سے متعلق بی جے پی کے الزامات کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ کمر کے درد کے لیے فزیوتھراپی کروا رہے ہیں۔

 مرکزی وزیر ا ور بی جے پی کی سینئر قائد میناکشی لیکھی نے عام آدمی پارٹی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان کے گناہوں نے یمنا کو گندا کردیا ہے، چاہے وہ شراب اسکام ہو یا اسکولوں میں بے قاعدگیوں کا معاملہ ہو۔

عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کو دہلی کی کوئی پرواہ نہیں۔ وہ اسے صرف اپنے وزراتِ عظمیٰ کے عزائم کے لیے فنڈس کی فراہمی کا ذریعہ تصور کرتے ہیں۔

 انھوں نے کہا کہ جب آپ عوامی زندگی میں ہوتے ہیں تو آپ کے طرز ِ عمل میں کچھ تحمل اور شائستگی ہونی چاہیے۔ ان لوگوں میں یہ نہیں ہے۔ اس کی سب سے بڑی مثال جیل میں ستیندر جین کا رویہ ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو سیاسی قائدین کو بدنام کرتے ہیں۔

 بی جے پی قائد نے کہا کہ انہیں یہ بات بے حد ناگوار گزری ہے کہ وزیر ایک ایسے شخص سے مالش کروا رہے ہیں، جو ایک نابالغ کی عصمت ریزی کا مجرم ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو کہتے کچھ اور ہیں اور کرتے کچھ اور۔ پارٹی پارٹی سربراہ اروند کجریوال اپنے آپ کو یہ سرٹیفکیٹ دینے میں مصروف ہیں کہ وہ کتنے ایماندار اور کتنے صحیح ہیں۔ زمینی حقیقت بالکل مختلف ہے۔

وہ بدعنوانیوں میں ملوث ہیں اور جیل کی سہولتوں کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ ہم نہیں جانتے کہ یہ نظام کیسے چل رہا ہے۔ وہ جیل کے اندر لگژری سہولیات کا کس طرح بندوبست کرتے ہیں۔