دہلی

سی اے اے قواعد وضع کرنے کیلئے مرکز کو 30جون تک مہلت

سی اے اے قانون 11د سمبر2019ء کو پارلیمنٹ میں منظور ہوا تھا اور دوسرے ہی دن اسے صدرجمہوریہ کی منظوری مل گئی تھی۔ اس قانون کے خلاف احتجاج میں ملک میں تقریباً83جانیں گئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔

نئی دہلی: راجیہ سبھا کمیٹی نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے قواعد وضوابط وضع کرنے کیلئے مزید6 مہینے دینے کی مرکز کی درخواست قبول کرلی۔ کمیٹی نے متواترساتویں مرتبہ یہ مہلت دی ہے۔

متعلقہ خبریں
مرکز کی ریاستوں کو کووڈ کے بڑھتے معاملات پر محتاط رہنے کی ہدایت
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
پی ایچ ڈی میں داخلوں کے مسائل حل کرنے ڈینس پر مشتمل کمیٹی تشکیل
بہار میں راجیہ سبھا کی 6 نشستوں کے لئے اعلامیہ جاری
راجیہ سبھا میں کھرگے کی تقریر سے دو صفحات حذف

وزارتِ داخلہ نے کہا کہ قواعدوضوابط وضع کرنے کیلئے مزید وقت درکار ہے جن کے بغیر یہ قانون لاگو نہیں کیاجاسکتا۔ لوک سبھا کمیٹی کے فیصلہ کا انتظار ہے۔

ذرائع کے بموجب راجیہ سبھا کمیٹی نے قبل ازیں 31 دسمبر2022اور لوک سبھا کمیٹی نے 9جنوری2023ء تک کا وقت لیاتھا۔ وزارت داخلہ نے 6 ماہ کی توسیع مانگی جس پر راجیہ سبھا کمیٹی نے 30جون تک کی مہلت دے دی۔

گذشتہ برس نومبر میں ایک پروگرام میں مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہاتھا کہ کووڈ وباء کی وجہ سے سی اے اے لاگوکرنے میں تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ قانون یقیناً لاگو ہوگا۔ برعکس سوچنے والے غلط ثابت ہوں گے۔

سی اے اے قانون 11د سمبر2019ء کو پارلیمنٹ میں منظور ہوا تھا اور دوسرے ہی دن اسے صدرجمہوریہ کی منظوری مل گئی تھی۔ اس قانون کے خلاف احتجاج میں ملک میں تقریباً83جانیں گئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے تھے۔

 غورطلب ہے کہ سی اے اے کے تحت مرکزی حکومت ان غیرقانونی مائیگرنٹس کو ہندوستانی شہریت دے گی جو 31 دسمبر 2014ء سے قبل ہندوستان میں داخل ہوئے تھے۔ یہ قانون بنگلہ دیش‘ پاکستان اور افغانستان کے غیرمسلم مائیگرنٹس بشمول ہندوؤں‘سکھوں‘بدھسٹوں‘ جین‘پارسیوں اور عیسائیوں کیلئے بنا ہے۔