بھارت

ہندوستان 2023 میں آبادی کے لحاظ سے چین کو پیچھے چھوڑ دے گا

اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق 2022 میں نومبر کے وسط تک دنیا کی آبادی آٹھ ارب ہو جائے گی اور 2023 تک ہندوستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا اور چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

نئی دہلی: اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق نومبر 2023 تک ہندوستان کی آبادی چین سے بڑھ جائے گی جو اس وقت سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔

اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق 2022 میں نومبر کے وسط تک دنیا کی آبادی آٹھ ارب ہو جائے گی اور 2023 تک ہندوستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا اور چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

دنیا کے ایشیا کے دو بڑے ممالک چین اور ہندوستان… ہر ایک کی آبادی 1.4 بلین سے زیادہ ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں ہندوستان کی آبادی 1.412 بلین اور اس سال کے آخر تک چین کی 1.426 بلین ہو جائے گی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کی آبادی 2050 تک 1.668 بلین ہو سکتی ہے اور چین اس صدی کے وسط تک 1.317 بلین کی آبادی کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا ملک ہو گا۔

اقوام متحدہ کے محکمہ اقتصادی اور سماجی بہبود کے پاپولیشن ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اس رپورٹ کے مطابق 15 نومبر 2022 کو دنیا کی آبادی آٹھ ارب تک پہنچ سکتی ہے۔ دنیا کی آبادی 1950 کے بعد سب سے سست رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ 2020 میں یہ شرح ایک فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2030 تک زمین پر 8.5 بلین اور اس صدی کے وسط تک 9.7 بلین انسان ہوں گے۔

سال 2080 تک دنیا کی آبادی اپنے عروج پر ہوگی اور اس وقت اس زمین پر 10.4 بلین لوگ رہ رہے ہوں گے اور آبادی کی یہ سطح 20 سال تک رہے گی۔

مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دو سب سے زیادہ آبادی والے خطے ہیں۔ 2022 میں اس خطے کی آبادی کا تخمینہ 2.3 بلین لگایا گیا ہے۔ یہ دنیا کی کل آبادی کا 29 فیصد ہے۔ سب سے زیادہ آبادی والا خطہ وسطی اور جنوبی ایشیا میں ہے جہاں کی آبادی اس سال 2.1 بلین تک پہنچ گئی ہے جو کل عالمی آبادی کا 26 فیصد ہے۔

صرف آٹھ ممالک، کانگو، مصر، ایتھوپیا، ہندوستان، نائیجیریا، پاکستان، فلپائن اور تنزانیہ سال 2050 تک دنیا کی آبادی میں 50 فیصد سے زیادہ کا حصہ ڈالیں گے۔ آبادی میں اضافے کی شرح کے مطابق عالمی فہرست میں ممالک کا درجہ اوپر نیچے ہوتا رہے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت دنیا کی کل آبادی تقریباً 7.95 ارب ہے جس میں 65 فیصد افراد 15 سے 64 سال کی عمر کے ہیں جبکہ 65 سال سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 10 فیصد ہے۔ چودہ سال سے کم عمر کے افراد 25 فیصد بنتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ہندوستان سمیت 10 ممالک میں 2010 سے 2021 کے دوران ملک سے باہر جانے والوں کی تعداد ملک میں آنے والوں سے 10 لاکھ سے زیادہ تھی۔ ہندوستان میں اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر 35 لاکھ افراد نے ہجرت کی اور ملک سے باہر چلے گئے۔ اسی طرح پاکستان سے 16.5 لاکھ، بنگلہ دیش سے 29 لاکھ، نیپال سے 16 لاکھ اور سری لنکا سے 10 لاکھ بنیادی طور پر باہر چلے گئے۔ سعودی عرب، (4.6 ملین) وینزویلا، بولیویا اور میانمار سےبھی امیگریشن کے ذریعے 10 لاکھ سے زائد لوگوں نے ہجرت کی ۔

رپورٹ کے مطابق 2019 میں پیدائش کے وقت دنیا کی اوسط عمر 72.8 سال تک بڑھ گئی جو کہ 1990 کے مقابلے میں تقریباً نو سال زیادہ ہے۔ موت کی شرح میں کمی کے ساتھ متوقع عمر 2050 تک 77.2 سال تک پہنچنے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2021 میں ترقی یافتہ ممالک میں پیدائش کے وقت ایک شخص کی متوقع عمر عالمی اوسط سے تقریباً سات سال کم تھی۔