بھارت

بلقیس بانو کی ایک درخواست سپریم کورٹ نے خارج کردی

واضح رہے کہ بلقیس بانو کی عصمت ریزی اور ان کے ارکان خاندان کو قتل کرنے والے مجرمین کو عمر قید کی سزا دی گئی تھا تاہم ان 11 مجرمین کو رواں برس 15 اگست کو جیل سے ’’اچھے چال چلن‘‘ کی بنیاد پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گجرات فسادات میں ریپ اور ارکان خاندان پر مظالم کی شکار بلقیس بانو کی داخل کردہ ایک درخواست کو خارج کردیا ہے جس میں انہوں نے اپنے قصورواروں کی قبل ازوقت رہائی کے لئے سپریم کورٹ کی طرف سے گجرات حکومت کو دیئے گئے حکم پر نظرثانی کی التجا کی تھی۔

مسترد کردہ درخواست میں بلقیس بانو نے عدالت سے مئی 2022 کے اپنے حکم پر نظرثانی کرنے کی التجا کی تھی جس میں گجرات حکومت کو مجرموں کی رہائی کی درخواست پر غور کرنے کو کہا گیا تھا۔ بلقیس بانو کے دائرہ کردہ دوسرا کیس (درخواست) پرجو رہائی کی بنیادوں کو چیلنج کرتا ہوئے دائر کیا گیا ہے، اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ بلقیس بانو کی عصمت ریزی اور ان کے ارکان خاندان کو قتل کرنے والے مجرمین کو عمر قید کی سزا دی گئی تھا تاہم ان 11 مجرمین کو رواں برس 15 اگست کو جیل سے ’’اچھے چال چلن‘‘ کی بنیاد پر جیل سے رہا کردیا گیا تھا۔

انہیں مرکزی وزارت داخلہ کی منظوری کے ساتھ گجرات کی بی جے پی حکومت کی 1992 کی پالیسی کے تحت رہا گیا تھا حالانکہ قانون عصمت ریزی اور قتل کے ایسے مجرمین کی رہائی کی گنجائش موجود نہیں ہے جنہیں عدالت سے عمر قید کی سزا دی گئی ہو۔

تازہ ترین پالیسی کہتی ہے کہ گینگ ریپ اور قتل کے مجرموں کو جلد رہائی نہیں دی جا سکتی، لیکن سپریم کورٹ نے اس دلیل سے اتفاق کیا تھا کہ 1992 کی پالیسی، جس میں ایسی کوئی گنجائش نہیں تھی، ان قصور واروں پر لاگو ہوتی ہے جبکہ یہ پالیسی اس وقت نافد تھی جب ان مجرمین کو 2008 میں سزا سنائی گئی تھی۔

اس کو چیلنج کرتے ہوئے بلقیس بانو نے یہ بھی دلیل دی تھی کہ فیصلہ لینے کے لیے گجرات صحیح ریاست نہیں ہے کیونکہ اس مقدمے کی سماعت پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں ہوئی تھی۔ 2004 میں سپریم کورٹ کی ہدایات پر اس مقدمے کو ممبئی منتقل کر دیا گیا تھا جب بلقیس بانو نے کہا تھا کہ گجرات میں منصفانہ ٹرائل نہیں ہو سکتا۔

سپریم کورٹ نے اس درخواست کو تو مسترد کردیا ہے تاہم بتایا گیا ہے اس فیصلہ کا بلقیس بانو کی دوسری درخواست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جس میں انہوں نے 11 مجرمین کی قبل از وقت رہائی کو چیلنج کیا ہے۔