حیدرآباد

تمام شعبوں میں تلنگانہ کی ترقی قابل رشک، ٹوئٹر پر کے ٹی آر اور صارفین کی نوک جھونک

ٹوئٹر پر کے ٹی راما راؤ عالمی سطح پر تغذیہ بخش غذاء کی فراہمی کی فہرست میں ہندوستان کو101 واں مقام حاصل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اس جانب توجہ دینے کی اپیل کی تھی۔

حیدرآباد: کارگذار صدر ٹی آر ایس و ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ گذشتہ8 سالوں کے دوران تلنگانہ کی مختلف شعبوں میں ترقی قابل رشک ہے۔ ان8 سالوں میں تلنگانہ نے وہ سب کچھ حاصل کیا ہے جو بی جے پی کی زیر حکومت ریاست گجرات گذشتہ 28سالوں میں حاصل نہیں کرسکی۔

 مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر کے ٹی راما راؤ عالمی سطح پر تغذیہ بخش غذاء کی فراہمی کی فہرست میں ہندوستان کو101 واں مقام حاصل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اس جانب توجہ دینے کی  اپیل کی تھی۔ ان کے اس بیان پر بنگلورو سے تعلق رکھنے والے موہن داس نامی شخص نے کے ٹی راما راؤ سے جاننا چاہا کہ تغذیہ بخش غذاء کی فراہمی میں تلنگانہ کی کیا صورتحال ہے اور براہ کرم ڈاٹا جاری کریں۔

موہن داس نے کہا کہ تلنگانہ میں گذشتہ 8سالوں سے آپ کی حکومت ہے اس لئے آپ کی ذمہ داری ہے کہ جواب فراہم کریں۔ اس پرکے ٹی آر نے جواب دیا کہ آئندہ18ماہ کے دوران تغذیہ بخش غذاء کی فراہمی میں تلنگانہ میں قابل لحاظ تبدیلی آئیگی۔

ان کے اس جواب پر گجرات سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر بکول جاوڈیکر نے کہا کہ آپ اعتراف کررہے ہیں کہ دکھانے کیلئے آپ کے پاس اعداد و شمار نہیں ہے؟ آپ سے آپ کی کارکردگی کے متعلق سوال کیا گیا۔ کیا کرنے والے ہیں نہیں پوچھا گیا؟۔ اس پر جواب دیتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ بائیو ڈاٹا میں ہی درج ہے کہ آپ گجراتی ہیں۔

برائے مہربانی الزام عائد کرنے سے قبل غور کریں۔28 سال سے بی جے پی کے زیرحکومت مودی کی آبائی ریاست گجرات سے کہیں زیادہ ترقی گذشتہ8سالوں کے دوران تلنگانہ میں ہوئی ہے۔ ہرشعبہ میں تلنگانہ گجرات سے آگے ہے۔ اگر آپ کو صورتحال کی حقیقت سے واقفیت حاصل کرنا ہے تو ایک بار تلنگانہ کا دورہ کریں۔ کے ٹی راما راؤ کا ٹوئٹر پر نوک جھونک وائرل ہوگئی ہے۔