بھارت

مسلح انقلابیوں کے رول پر امیت شاہ کو لکچردینے کی ضرورت نہیں: تشارگاندھی

امیت شاہ نے حال میں کہاتھا کہ جدوجہد آزادی میں تحریک عدم تشدد کا صرف ایک قسم کا بیانیہ تعلیم‘ تاریخ اور لیجنڈس کے ذریعہ تھوپاجارہا ہے جبکہ ہندوستان کی آزادی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ تھی۔ مسلح انقلابیوں نے بھی اس میں اپنا حصہ ڈالاتھا۔

کوہی کوڈ: مہاتماگاندھی کے پڑپوتے تشارگاندھی نے کہا ہے کہ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کو ملک کی جدوجہد آزادی میں مسلح انقلابیوں کے رول کے تعلق سے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ”باپو“ نے خود ان کا رول تسلیم کیاتھا۔

متعلقہ خبریں
سی اے اے ریمارکس پر ہندو مہاجرین کا کجریوال کی قیام گاہ کے باہر احتجاج (ویڈیو)
یکساں سیول کوڈ کو مسلط نہیں کیا جاسکتا:ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈ
ہندو راشٹر کا تصور مہاتما گاندھی کے اُصولوں کے خلاف: نتیش کمار
کانگریس اور بی آر ایس میں خفیہ مفاہمت:امیت شاہ
نشستوں کی تقسیم پرمعاہدہ۔ ٹی ڈی پی کو این ڈی اے میں شامل ہونے بی جے پی کی دعوت

 امیت شاہ نے حال میں کہاتھا کہ جدوجہد آزادی میں تحریک عدم تشدد کا صرف ایک قسم کا بیانیہ تعلیم‘ تاریخ اور لیجنڈس کے ذریعہ تھوپاجارہا ہے جبکہ ہندوستان کی آزادی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ تھی۔ مسلح انقلابیوں نے بھی اس میں اپنا حصہ ڈالاتھا۔

تشارگاندھی نے جمعہ کے دن کیرالا لٹریچرفیسٹول(کے ایل ایف) کے جاریہ چھٹویں ایڈیشن میں کہا کہ ہمیں کوئی ضرورت نہیں ہے کہ کوئی امیت شاہ ایسی باتیں کرے۔

امیت شاہ کو یہ باتیں اس لئے کہنی پڑرہی ہیں کہ ان کے پاس ان کے تعلق سے یا ان کی آئیڈیالوجی کے تعلق سے کہنے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ باپو نے خودماناتھا کہ آزادی صرف ان کی کوششوں سے نہیں ملی۔ مہاتماگاندھی نے ہرایک کو اس کا کریڈٹ دیاتھا۔ انہوں نے نیتاجی(سبھاش چندربوس)  کی خدمات کو بھی تسلیم کیاتھا۔

اپنی نئی کتاب ”دی لاسٹ ڈائری آف کستور‘ مائی با“ کے تعلق سے تشارگاندھی نے کہاکہ باپو‘کسی اور کی طرح عام انسان تھے۔ اسی لئے انہوں نے اپنی کتاب میں باپو کو مہاتمانہیں لکھا ہے۔ کے ایل ایف ایشیاء کا ایک سب سے بڑا ادبی میلہ کہلاتا ہے۔ اس میں کئی ممتازادبی شخصیتیں سینئر سیاستداں‘تاریخ داں‘ فلمی شخصیتیں‘سفارتکار اور فنکارحصہ لے رہے ہیں۔