بھارت

پرنائے رائے، رادھیکا رائے مستعفی: این ڈی ٹی وی میں کیا ہو رہا ہے؟

قواعد کے مطابق اگر کوئی گروپ کسی کمپنی میں 25 فیصد سے زائد حصہ داری رکھتا ہے تو وہ اس کے مزید شیئرس خریدنے کے لئے بازار میں کھلا آفر رکھ سکتا ہے۔

نئی دہلی: اڈانی گروپ، نئی دہلی ٹیلی ویژن لمیٹڈ (این ڈی ٹی وی) کو حاصل کرنے کی جانب مزید ایک قدم آگے بڑھ چکا ہے کیونکہ اس کے مالکین پرنائے رائے اور رادھیکا رائے نے آر آر پی آر ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے بورڈ سے بطور ڈائریکٹرس استعفیٰ دے دیا ہے۔

دونوں نے منگل کو ایک مکتوب میں بمبئی اسٹاک ایکسچینج کو بتایا کہ این ڈی ٹی وی کے پروموٹر گروپ آر آر پی آر ہولڈنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائرکٹرس پرنائے رائے اور رادھیکا رائے نے بورڈ سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد کمپنی کی بورڈ میٹنگ میں سدیپتا بھٹاچاریہ، سنجے پگالیا اور سنتھل سننیا چنگل واراین کے بطور ڈائرکٹر فوری اثر کے ساتھ تقرر کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔

اس طرح ملک کے سب سے دولت مند ترین شخص گوتم اڈانی کی زیرقیادت اڈانی گروپ نے ٹیلی ویژن نیوز چینل این ڈی ٹی وی لمیٹڈ میں 29.18 فیصد حصص حاصل کرلئے ہیں۔ اڈانی گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا  (سیبی) کے قواعد کے مطابق مزید شیئرس کی خریدی کے لئے بازار میں کھلی پیش کش بھی کردی ہے۔  

این ڈی ٹی وی میں مزید 26 فیصد حصص خریدنے کے لئے اڈانی گروپ نے 22 نومبر کو اپنا آفر بازار میں پیش کردیا تھا۔ یہ آفر 5 دسمبر 2022 تک کھلا رہے گا۔

قواعد کے مطابق اگر کوئی گروپ کسی کمپنی میں 25 فیصد سے زائد حصہ داری رکھتا ہے تو وہ اس کے مزید شیئرس خریدنے کے لئے بازار میں کھلا آفر رکھ سکتا ہے۔

لہذا این ڈی ٹی وی کے معاملے میں، جیسا کہ اڈانی گروپ 29.18 فیصد شیئر ہولڈنگ کے ساتھ ایک بڑے شیئر ہولڈر کے طور پر ابھرا ہے، اسے مزید 26 فیصد حصص خریدنے کی کھلی پیشکش کرنی ہوگی۔ اس طرح جو کمپنی سے باہر نکلنا چاہتا ہے تو وہ اپنے شیئرس منہ مانگی قیمت پر اڈانی کو فروخت کرسکتا ہے۔

اڈانی گروپ کو روکنے کے لئے پرنائے رائے اور رادھیکا رائے بھی بازار میں ایسی پیش کش کرسکتے ہیں تاہم اس کے لئے انہیں بھاری سرمایہ کی ضرورت ہوگی۔

واضح رہے کہ اڈانی نے این ڈی ٹی وی وی کو حاصل کرنے کے لئے پچھلے دروازے کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے ایک ایسی کمپنی (وشوا پردھان کمرشیل پرائیویٹ لمیٹڈ) اچانک خرید لی جس نے آر آر پی آر ہولڈنگس کو قرض دے رکھا تھا۔

پرنائے رائے اور رادھیکا رائے نے تب ہی الزام لگایا تھا کہ وی سی پی ایل کے مالکان نے انہیں اور سیبی کو آگاہ کئے بغیر ہی یہ کمپنی اڈانی کو فروخت کردی ہے۔