بھارت

اب پپو کون ہے؟ مہوا موئترا نے معاشی ترقی کے جھوٹے دعوؤں پر مودی حکومت کو ادھیڑ ڈالا (ویڈیو)

مہوا موئترا نے نریندر مودی حکومت پر ہندوستان کی ترقی کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے معیشت کو کنٹرول کرنے کی اپیل کی۔

نئی دہلی: ترنمول کانگریس کی رکن لوک سبھا مہوا موئترا نے صنعتی پیداوار کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت کے معاشی ترقی کے دعوؤں پر شدید تنقید کی اور لوک سبھا میں اپنی تقریر میں مودی حکومت کی بخیہ ادھیڑ کر رکھ دی۔

مہوا موئترا نے معاشی ترقی کے مودی حکومت کے دعوؤں کو جھوٹے قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر فروری میں، حکومت لوگوں کو یقین دلاتی کہ ملک کی معیشت بہت اچھا کام کر رہی ہے اور یہ کہ سب کو گیس سلنڈر، مکان اور بجلی جیسی تمام بنیادی سہولیات مل رہی ہیں تاہم آٹھ ماہ بعد دسمبر میں ہم دیکھتے ہیں کہ صورتحال کیا ہے اور اصل سچائی کیا ہے؟

سال2022-23  کے لئے اضافی گرانٹس کے مطالبات پر لوک سبھا میں ہونے والی بحث میں مہوا موئترا نے نریندر مودی حکومت پر ہندوستان کی ترقی کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے معیشت کو کنٹرول کرنے کی اپیل کی۔

محترمہ موئترا نے مصنف جوناتھن سوئفٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا: جس طرح سب سے گھٹیا لکھاری کے پڑھنے والے بھی زیادہ ہوتے ہیں، اسی طرح سب سے بڑے جھوٹے کے ماننے والے بھی بہت ہوتے ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جھوٹ کو ایک گھنٹے کے لئے بھی مان لیا جائے تو اس نے اپنا کام کر دیا ہوتا ہے۔ جھوٹ پر پھیلا کر اڑتا ہے اور سچ لنگڑانے لگتا ہے۔

اس کے بعد مہوا موئترا نے مودی حکومت کو ’’پپو‘‘ نامی اصطلاح کے استعمال پر آڑے ہاتھوں لیا۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اور حکمران جماعت نے پپو کی اصطلاح بنائی۔ آپ اسے لوگوں کو بدنام کرنے اور نااہلی کی نشاندہی کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں لیکن اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اصل پپو کون ہے؟

قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے مہوا موئترا نے دعویٰ کیا کہ ملک کی صنعتی پیداوار اکتوبر میں چار فیصد سکڑ کر 26 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا کہ آخر معیشت کی تیز رفتار ترقی کا جھوٹا دعویٰ کیوں کیا جارہا ہے؟