جموں و کشمیر

کشمیر میں دہشت گردی فنڈنگ اور بھرتی ماڈیول بے نقاب

جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں دہشت گردی فنڈنگ اور بھرتی کے ایک ماڈیول کو بے نقاب کرتے ہوئے 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

سری نگر: جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں دہشت گردی فنڈنگ اور بھرتی کے ایک ماڈیول کو بے نقاب کرتے ہوئے 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

شمالی کشمیر کے کپواڑہ میں ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کپواڑہ یوگل منہاس نے 6 ملزمین کی گرفتاری کو وادی میں دہشت گردی کے مرتکبین کے خلاف ایک بڑی کامیابی قراردیا۔ ایس ایس پی نے کہا کہ کپواڑہ پولیس نے فوج کی 21 راشٹریہ رائفلس اور 47 راشٹریہ رائفلس کے ساتھ مل کر دہشت گردی فنڈنگ اور بھرتی ماڈیول کو بے نقاب کردیا جو شمالی کشمیر میں چلایا جارہا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کے چیرکوٹ علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص بلال احمد ڈار کے بارے میں مختلف اطلاعات موصول ہونے کے بعد فوج اور پولیس نے ایک مشترکہ کارروائی شروع کی تاکہ اسے ناٹ نوسہ کے عام علاقہ سے پکڑا جاسکے۔ گرفتاری کے بعد پوچھ تاچھ کے دوران ڈار نے انکشاف کیا کہ وہ اور شمالی کشمیر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے دیگر 5 افراد مل کر ایک فرضی این جی او ”اصلاحی فلاحی ریلیف ٹرسٹ“ (آئی ایف آر ٹی) کے نام پر دہشت گردی فنڈنگ ریاکٹ چلارہے ہیں۔

منہاس نے بتایا کہ یہ تنظیم غریبوں اور ضرورت مندوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا دعویٰ کرتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ڈار‘ دہشت گردی فنڈنگ کی سرگرمیوں میں تال میل کرتا تھا اور مختلف مواضعات میں خفیہ میٹنگس منعقد کرتے ہوئے بھرتی میں مدد کرتا تھا۔ یہ لوگ بھولے بھالے افراد کو لالچ دیتے ہوئے دہشت گرد سرگرمیوں میں شامل کرتے تھے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ ڈار کے انکشاف پر دیگر 5 افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔

انہوں نے ان لوگوں کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ لان گیٹ کا ساکن وحید احمد بٹ‘ سنگھ پورہ بارہمولہ کا ساکن جاوید احمد نجر‘ سوپور کا مشتاق احمد نجر‘ سوپور کے منڈجی علاقہ کا ساکن بشیر احمد میر اور چیرکوٹ کے ساکن زبیر احمد ڈار شامل ہیں۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ پاکستان میں موجود آقا اس ماڈیول کے ساتھ تال میل کررہے تھے تاکہ شمالی کشمیر میں تحریک المجاہدین جموں و کشمیر کی مدد کی جاسکے۔

اس گروپ کا طریقہ ئ کار یہ تھا کہ وہ این جی او کے بھیس میں مختلف مواضعات کو جاتا اور وہاں پروگرام منعقد کرتا۔ فلاحی کاموں کے لئے رقم اکٹھا کرتا اور امکانی نرم نشانوں کو بھرتی بھی کرتا تھا۔ منہاس نے بتایا کہ اس گروپ کو سرحد پار سے غلام رسول شاہ عرف ڈاکٹر شاہ صاحب عرف منظور شاہ عرف جنرل عبداللہ سے ہدایات موصول ہوتی تھیں جو پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کا آقا ہے۔

محمد سلطان پیر عرف طارق پیر عرف یوسف بلوچ عرف اسامہ عرف قریشی جس کا تعلق کپواڑہ کے سلکوٹ علاقہ سے ہے‘ وہ بھی پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کا ہینڈلر ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ اسلحہ و گولہ بارود‘ آئی ای ڈی کی تیاری کے لئے خام مٹیرئیل اور 5 پستول‘10 میگزین‘ 2 گرینیڈ بھی ان کے قبضہ سے برآمد کئے گئے ہیں۔