جموں و کشمیر

جموں کشمیر میں 6 افراد کی موت کی ایس آئی ٹی تحقیقات

پولیس پوسٹ سدرہ اور پولیس اسیشن نگروٹہ کی پولیس پارٹیاں فوری وہاں پہنچ گئیں اور مکان کو اندر سے بند پایا۔ سدرہ علاقہ کی تاوی وہار کالونی میں مقامی لوگوں کی موجودگی میں دروازہ زبردستی توڑا گیا۔

جموں: 6  افراد کی موت کی تحقیقات کے لئے جموں وکشمیر پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے جن کی نیم مسخ نعشیں جموں سٹی کے پوش سدرہ ریسیڈنشیل ایریا (رہائشی علاقہ) میں پائی گئی تھیں۔ سنجے شرما (ایس پی رورل جموں) ایس آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے جس میں پردیپ کمار(ایس ڈی پی او نگروٹہ)‘ انسپکٹر وشوپرتاپ (ایس ایچ او نگروٹہ) اور ایس آئی ماجد حسین (آئی سی پولیس پوسٹ سدرہ) شامل ہوں گے۔

 پہلی نظر میں یہ زہر کھالینے کا کیس لگتا ہے حالانکہ یہ پتہ چلانا باقی ہے کہ آیا کسی نے زبردستی زہر کھلایا یا مرنے والوں نے اپنی مرضی سے زہر کھایا۔ مرنے والوں میں 5کا تعلق مرمت (ضلع ڈوڈہ) جموں ڈیویژن سے ہے جبکہ ایک کا تعلق ضلع سری نگر کے برزلا علاقہ سے بتایاجاتا ہے۔

 سکینہ بیگم‘ اس کی 2 بیٹیاں نسیمہ‘ روبینہ‘ بیٹا ظفر سلیم اور سجاد احمد کا تعلق ڈوڈہ سے ہے جبکہ نورالحبیب سری نگر کے برزلا سے تعلق رکھتا تھا۔ کل رات 10 بجے کے آس پاس سری نگر کے برزلاعلاقہ کی ایک خاتون نے پولیس کو فون کیا کہ اس کا بھائی نورالحبیب فون نہیں اٹھارہا ہے اور اسے اندیشہ ہے کہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہوگا۔

پولیس پوسٹ سدرہ اور پولیس اسیشن نگروٹہ کی پولیس پارٹیاں فوری وہاں پہنچ گئیں اور مکان کو اندر سے بند پایا۔ سدرہ علاقہ کی تاوی وہار کالونی میں مقامی لوگوں کی موجودگی میں دروازہ زبردستی توڑا گیا۔ مکان کے اندر نعشیں پڑی پائی گئیں۔ فارنسک سائنس لیباریٹری (ایف ایس ایل) کی ٹیم اور پی سی آر کرائم سکشن کے فوٹوگرافرس طلب کرلئے گئے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ 4 نعشیں نورالحبیب‘ سکینہ بیگم‘ سجاد احمد اور نسیمہ اختر کی ہیں۔ مقامی لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک اور مکان ہے جو مرنے والوں میں ایک کا ہے۔ پولیس وہاں گئی‘ دروازہ کھولا گیا تو اس مکان میں مزید 2 نعشیں روبینہ بانو اور اس کے بھائی ظفر سلیم کی پائی گئیں۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔ سینئر پولیس عہدیدار وہاں پہنچ گئے۔ نعشیں پوسٹ مارٹم کے لئے جموں کے سرکاری میڈیکل کالج ہاسپٹل لے جائی گئیں۔