جموں و کشمیر

جموں اینڈ کشمیر غزنوی فورس پر امتناع

مرکز نے جمعہ کے دن جموں اینڈ کشمیر غزنوی فورس (جے کے جی ایف) پر امتناع عائد کردیا جو لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں کے کیڈر سے بنی تھی۔

نئی دہلی: مرکز نے جمعہ کے دن جموں اینڈ کشمیر غزنوی فورس (جے کے جی ایف) پر امتناع عائد کردیا جو لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں کے کیڈر سے بنی تھی۔

متعلقہ خبریں
کینڈا میں مقیم ببرخالصہ کارکن دہشت گرد قرار
کشمیر میں دہشت گرد کی 6 دکانات ضبط: این آئی اے
گجرات کے 2 دہشت گرد بھائیوں کو 10 سال قید بامشقت
بنگلورو میں القاعدہ کا مشتبہ دہشت گرد گرفتار

اس میں تحریک المجاہدین‘ حرکت الجہاد اسلامی اور دیگر تنظیموں کے کارندے بھی شامل تھے۔ مرکزی وزارت ِ داخلہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے بموجب یہ تنظیم جموں و کشمیر میں دراندازی کی کوششوں‘ منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور دہشت گرد حملوں میں ملوث رہی ہے۔

وہ سیکوریٹی فورسس کو آئے دن دھمکاتی رہتی تھی۔ جموں اینڈ کشمیر غزنوی فورس‘ جموں وکشمیر کے عوام کو ہندوستان کے خلاف دہشت گرد تنظیموں میں بھرتی ہونے کے لئے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر اُکساتی بھی تھی۔جے کے جی ایف انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت ممنوع قرارپانے والی 43 ویں تنظیم ہے۔

علیحدہ اعلامیہ میں وزارت ِداخلہ نے پنجاب کے رہنے والے ہروندر سنگھ سندھو عرف رندا کو دہشت گرد قراردیا۔ وہ 2021 میں پنجاب پولیس انٹلیجنس ہیڈکوارٹرس پر حملہ کے مبینہ منصوبہ سازوں میں ایک ہے۔ اس کے خلاف انٹرپول کی ریڈکارنر نوٹس جاری ہوچکی ہے۔

وزارت ِ داخلہ کے بموجب پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپ سے اس کے راست روابط ہیں۔ گزشتہ ماہ مرکزی حکومت نے 4 افراد کو دہشت گرد قراردیا تھا۔ رندا‘ پنجاب سے تعلق رکھتا ہے لیکن فی الحال لاہور میں رہ رہا ہے۔ وہ ممنوعہ گروپ ببر خالصہ انٹرنیشنل (بی کے آئی) سے جڑا ہے۔