شمالی بھارت

بنگال میں اب 2 ہزار کروڑ کا پونزی ریاکٹ بے نقاب

غربی بنگال کے محکمہ فینانس کے تحقیقاتی شعبہ نظامت ِ معاشی جرائم (ڈی ای او) نے ریاست میں ایک پونزی ریاکٹ بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس میں 2ہزار کروڑ روپے کے آس پاس مالی غبن ہوا ہے۔

کولکتہ: مغربی بنگال کے محکمہ فینانس کے تحقیقاتی شعبہ نظامت ِ معاشی جرائم (ڈی ای او) نے ریاست میں ایک پونزی ریاکٹ بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس میں 2ہزار کروڑ روپے کے آس پاس مالی غبن ہوا ہے۔

ایک ریاستی عہدیدار نے بتایا کہ اتوار کی دوپہر سے رات دیر گئے تک ڈی ای او احکام نے کولکتہ کے تاجر امرناتھ شراف کے ہریش مکرجی روڈ (جنوبی کولکتہ) پر واقع بنگلہ میں ہنگامی چھاپہ مارا اور تلاشی لی۔ کولکتہ کے ایک اور تاجر شانتی سرانا کو حال میں بالی گنج میں اس کے بنگلہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ابتدا میں سمجھا گیا تھا کہ پونزی ریاکٹ میں صرف یہی ایک تاجر ملوث ہے تاہم دورانِ تفتیش سرانا نے مانا کہ کاروبار میں اس کا ایک شراکت دار ہے جس کا نام امرناتھ شراف ہے۔ پتہ چلا ہے کہ شراف نے جو رئیل اسٹیٹ کاروباری ہے‘ سرانا کے ساتھ مل کر کئی لوگوں کو ترغیب دی کہ وہ رئیل اسٹیٹ پروموشنل اسکیمس میں پیسہ لگائیں اور بدلہ میں بھاری نفع کمائیں۔

ریاستی محکمہ فینانس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دونوں نے زیادہ تر پیسے والے ان عمررسید افراد کو نشانہ بنایا جو اپنے بچوں سے الگ رہتے ہیں۔ دونوں نے فی کس اوسطاً 25 لاکھ تا 3 کروڑ روپے لوگوں سے جمع کروائے۔ ایک ایسے شخص کا بھی پتہ چلا ہے جس نے اس پونزی کاروبار میں 10کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی۔

دونوں تاجروں نے تقریباً 2 ہزار کروڑ روپے حاصل کئے۔ کل دھاوے میں کئی قابل اعتراض کاغذات ضبط ہوئے۔ تحقیقاتی عہدیداروں کو شبہ ہے کہ اس میں مزید افراد ملوث ہوسکتے ہیں۔