شمالی بھارت

بھیلواڑہ میں نوجوان کوگولی ماردی گئی، عوام کااحتجاج

راجستھان کے ضلع بھیلواڑہ میں فائرنگ کے ایک واقعہ میں ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔اس قتل کے خلاف سڑکوں پر عوام کے احتجاج کے بعد پولیس نے انٹرنیٹ خدمات کو48 گھنٹوں کیلئے مسدودکردیا۔

جئے پور: راجستھان کے ضلع بھیلواڑہ میں فائرنگ کے ایک واقعہ میں ایک نوجوان کی ہلاکت کے بعد کشیدگی پھیل گئی۔اس قتل کے خلاف سڑکوں پر عوام کے احتجاج کے بعد پولیس نے انٹرنیٹ خدمات کو48 گھنٹوں کیلئے مسدودکردیا۔

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) آدرش سندھونے آج بتایاکہ دوملزمین کو حراست میں لے لیاگیا ہے۔ جمعرات کے روز چارشرپسند دو بائیکس پر آئے اورایک نوجوان کوگولی مارکرہلاک کردیا۔

اس واقعہ کے فوری بعد سڑکوں پر افراتفری دیکھی گئی۔ پولیس نے سڑکوں مسدود کردیا لیکن قاتلوں کوپکڑا نہیں جاسکا۔ صورتحال ابتر ہونے کے اندیشہ کے تحت انتظامیہ نے48 گھنٹوں کے لئے انٹرنیٹ پر امتناع عائد کردیا۔

اے ایس پی جئیشت مائتری نے بتایاکہ دو بھائی ابراہیم پٹھان عرف بھورا(34) اورقمرالدین عرف ٹونی(22) ولد منشی پٹھان خان، بھیلواڑہ میں بدلا انٹرسکشن سے ہرنی مہادیوکی طرف جارہے تھے۔ تقریباً3:30 بجے دن 4افراد دو موٹرسیکلوں پر آئے اورامام الدین اورابراہیم پر فائرنگ شروع کردی۔ انہوں نے تین راؤنڈ فائرنگ کی۔

ایک گولی ابراہیم پٹھان کولگی اوروہ ہلاک ہوگیا اس کا بھائی ٹونی بھی زخمی ہوگیا۔ اس سے پہلے کہ اطراف واکناف کے لوگ کچھ سمجھ سکتے، اشرارنے راہ فرار اختیارکی۔ اطلاع ملنے پرپولیس جائے واقعہ پر پہونچی اوران دونوں کومہاتماگاندھی ہاسپٹل لے گئی۔

نوجوان کی موت کے بعد اس کے افراد خاندان اوردیگر افراد نے ہاسپٹل میں ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ ہجوم کے توڑ پھوڑکرنے پر پولیس کواطلاع دی گئی۔ اس خاندان نے50لاکھ روپے معاوضہ، سرکاری ملازمت اور زخمی کیلئے10لاکھ روپے کامطالبہ کیا۔

آدھے گھنٹہ تک ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے پیچھا کرتے ہوئے انہیں ہاسپٹل سے باہر نکال دیا۔شہر میں ہرطرف بشمول مہاتماگاندھی ہاسپٹل، بدلاچوراہا‘ بھیم گنج،سی ٹی کوتوالی پرپولیس فورس تعینات کردی گئی۔انتظامیہ نے آئندہ48گھنٹوں کیلئے انٹرنیٹ کومعطل کردیا۔ اس ضمن میں ڈیویژنل کمشنر نے احکام صادرکئے۔